عبد الرحمن اول کا بویا ہوا کھجور کا پہلا درخت سرزمین اندلس میں

dates

dates

میری آنکھوں کا نور ہے تو
میرے دل کا سرور ہے تو

اپنی وادی سے دور ہوں میں
میرے لیے نخل طور ہے تو

مغرب کی ہوا نے تجھ کو پالا
صحرائے عرب کی حور ہے تو

پردیس میں ناصبور ہوں میں
پردیس میں ناصبور ہے تو

غربت کی ہوا میں بارور ہو
ساقی تیرا نم سحر ہو

عالم کا عجیب ہے نظارہ
دامان نگہ ہے پارہ پارہ

ہمت کو شناوری مبارک!
پیدا نہیں بحر کا کنارہ

ہے سوز دروں سے زندگانی
اٹھتا نہیں خاک سے شرارہ

صبح غربت میں اور چمکا
ٹوٹا ہوا شام کا ستارہ

مومن کے جہاں کی حد نہیں ہے
مومن کا مقام ہر کہیں ہے

علامہ محمد اقبال