حما : (جیو ڈیسک) اقوام متحدہ کے مبصرین شام کے صوبے حما میں تریمسہ نامی گاؤں کے لئے روانہ ہو گئے ہیں جہاں بڑے پیمانے پر قتلِ عام کی اطلاعات ہیں۔
اطلاعات کے مطابق تریمسہ نامی اس گاؤں میں دو سو افراد کو قتل کیا گیا تھا۔ اس واقعے پر بین الاقوامی سطح پر شدید مذمت کی گئی ہے۔ شامی حکومت کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں باغیوں کے خلاف فوجی کارروائی کی گئی ہے تاہم اس میں عام شہریوں کی ہلاکت سے متعلق کوئی اطلاعات نہیں ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے مبصرین نے خبر رساں ادارے کے مطابق تین گاڑیوں میں مبصرین کا قافلہ ہفتہ کو تریمسہ کے لیے روانہ ہوا ہے۔ اس سے قبل اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور دیگر عالمی رہنماں نے شام کیصوبے حما کے گاؤں تریمسہ میں ہونے والے قتلِ عام کی شدید مذمت کی ہے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کا قتل عام پر کہنا تھا کہ اس واقع نے شام کے صدر بشار الاسد کی جانب سے امن منصوبے پر عملدرآمد کے وعدے کو شک میں ڈال دیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ شامی حکومت جان بوجھ کر بے قصور شہریوں کا قتل عام کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے ظالمانہ اقدامات کرنے والے افراد کی نشاندہی کر کے انہیں اس کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ شام کے لیے اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے مشترکہ ایلچی کوفی عنان نے کہا ہے کہ انہیں شام کے صوبے حما کے گاں تریمسہ میں قتل عام کی خبریں سن کر شدید دھچکا پہنچا ہے۔