کراچی (جیوڈیسک)تھرپار کر سے رانی کھیت کی بیماری کئی علاقوں میں پھیل گئی ۔ مزید دو مور ہلاک ہونے سے مجموعی تعداد ایک سو آٹھ ہوگئی ہے۔ تھرپارکر کے رنگین پروں اور شوخ و چنچل مزاج والے مور جو یہاں رقص کرنے میں مگن ہوتے تھے لیکن اب ان کی جگہ لے لی ہے موت کے رقص نے۔
حسین موروں کو ہے رانی کھیت نامی بیماری کا سامنا۔ جان لیوا بیماری سے تھرپارکر میں مزید تیرہ مور موت کے منہ میں چلے گئے ۔ اس بیماری نے سانگھڑ، بدین اور ڈگری کو بھی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ انیس روز پہلے اس جان لیوا بیماری سے پانچ موروں کی ہلاکت کی اطلاع محکمہ جنگلی حیات کو ملی لیکن انتظامیہ نے کوئی اہمیت نہ دی۔ جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ چہچہاتے، ناچتے مور ہلاک ہوتے چلے گئے۔
مسئلہ سنگین ہواتو صوبائی انتظامیہ حرکت میں آئی لیکن ابھی تک بیماری پر قابو نہیں پایا جاسکا۔ جان لیوا بیماری نے کراچی تک سفر کیا اور چڑیا گھر کے دو موروں کی جان بھی لے لی۔ ذرائع کے مطابق ایک سو آٹھ مور موت کے منہ میں جاچکے ہیں۔