جس کے حق میں فیصلہ نہ ہو وہ عدل کا دشمن بن جاتا ہے: چیف جسٹس

iftikhar muhammad chaudhry

iftikhar muhammad chaudhry

اسلام آباد(جیوڈیسک)چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ ہر وہ شخص عدل کا دشمن ہو جاتا ہے جس کے حق میں فیصلہ نہ ہو۔ توہین عدالت کے قانون کے خلاف درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ کر رہا ہے۔درخواست گزار شاہد اورکزئی نے کہا کہ توہین عدالت کے قانون کا بنیادی مقصد عدلیہ کی تعظیم کروانا ہوتا ہے ۔پارلیمنٹ نے یہ قانون بنا کر صوبائی حکومتوں پر مسلط کر دیا جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

جسٹس خلجی عارف حسین کا کہنا تھا کہ اس وقت چاروں صوبے اس قانون کو مان چکے ہیں اور وہاں یہ قانون لاگو ہے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ اس طرح کے قوانین پہلے بھی بنتے رہے ہیں۔ پارلیمنٹ کے قانون سازی کے اختیار پر کسی صوبے کو اعتراض نہیں ہوا جس کے حق میں فیصلہ ہو اس کے لیے جج اچھے ہوتے ہیں۔ ہر وہ شخص عدل کا دشمن ہو جاتا ہے جس کے حق میں فیصلہ نہ ہو۔