پاکستان(جیوڈیسک)حکومت نے پندرہ روز میں پیٹرولیم مصنوعات اور سی این جی کی قیمتوں میں دوسری مرتبہ اضافہ کردیا ہے ۔ پیٹرول کی قیمت سات روپے چھیاسٹھ پیسے فی لیٹر جبکہ سی این جی سات روپے فی کلو مہنگی کردی گئی۔رمضان میں ہوشربا مہنگائی کے بوجھ تلے دبے عوام کو حکومت نے پیٹرول اور سی این جی مہنگی کرکے مزید امتحان میں ڈال دیا ہے۔
عالمی سطح پر پیٹرول معمولی مہنگا ہونے اورروپے کی قدرمیں کمی کو جواز بناتے ہوئے حکومت نے شہریوں پر پیٹرول اور گیس بم گرانے میں کسی پس وپیش سے کام نہ لیا۔ اوگرا کی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی ہر تجویز منظور کرتے ہوئے حکومت نے پیٹرول یکمشت سات روپے چھیاسٹھ پیسے فی لیٹر مہنگا کردیا۔ ہائی آکٹین کے نرخوں میں سات روپے چونسٹھ پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا۔ مٹی کے تیل کی قیمت چار روپے چونسٹھ پیسے فی لیٹر بڑھائی گئی۔
اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل چار روپے اٹھاون پیسے اور لائیٹ اسپید ڈیزل چار روپے اٹھہتر پیسے فی لیٹر مہنگا کردیا گیا ہے۔ پیٹرول کی نئی قیمت ترانوے روپے چھپن پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔ ہائی اوکٹین 120 روپے 16 پیسے فی لیٹر ، مٹی کا تیل بانوے روپے تراسی پیسے ، ہائی اسپیڈ ڈیزل 101 روپے اناسی پیسے اور لائیٹ اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت نوے روپے 11 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔
پیٹرول مہنگا ہونے کے باعث سی این جی کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔ سندھ اور پنجاب میں سی این جی کے نرخ چھے روپے چونتیس پیسے فی کلو بڑھاکر 78 روپے 44 پیسے جبکہ خیبر پختونخواہ اور پوٹھوہار ریجن میں سی این جی کے نرخ سات روپے بڑھاکر پچیاسی روپے باہتر پیسے فی کلو کردیئے گئے ہیں۔ نئی قیمتیں آج رات بارہ بجے سے نافذالعمل ہوں گی۔