سپریم کورٹ (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے چیف جسٹس کے صاحبزادے ارسلان افتخار کے خلاف اپنے ہی حکم پر شروع ہونے والی انکوئری ارسلان کی درخواست پر تاحکم ثانی روکنے کا حکم دے دیا ہے ۔ سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے ارسلان افتخار نظر ثانی درخواست کی سماعت کی ۔ عدالت نے سپریم کورٹ کے خفیہ کیمروں کی فوٹیج دیکھی ۔جس میں ڈی ایس پی رورل اسلام آباد کے ملک ریاض کے ہمراہ بلڈنگ میں داخل ہونے اور ان کی تفتیشی ٹیم میں شمولیت کو بادی النظر میں مشکوک قرار دیا گیا۔
ملک ریاض کے وکیل نے اعتراضات اٹھائے کہ ارسلان افتخار کو اس فوٹیج کا پہلے سے علم کیسے تھا؟ فوٹیج دکھائے جانے کی کوئی درخواست سامنے نہیں آئی پھر فوٹیج دیکھائے جانے کا حکم کیسے جاری ہوا؟ نیب کی جانب سے استدعا کی گئی کہ فوٹیج کے سلسلے میں ارسلان کے وکیل اور عدالت کے مابین ہونے والی خط و کتابت بھی ریکارڈ پر لائی جائے ۔ عدالت نے یہ اعتراضات مسترد کر دیئے۔
ارسلان افتخار کے وکیل سردار اسحاق کا کہنا تھا کہ عدالت نے اٹارنی جنرل کو صاف ستھری تحقیقات کی ہدایت کی تھیں۔ اس سے پہلے نیب کی جانب سے اس کیس کی سماعت کیلئے سات رکنی بینچ بنانے کی استدعا بھی مسترد کر دی گئی۔