لیاری (جیوڈیسک)ستر کی دہائی میں بین الاقوامی کھیلوں میں اپنے تابڑ توڑ مکوں سے حریف کو زیر کرنے والا باکسر جان محمد بلوچ کینسر سے مقابلہ کرتے ہوئے آج اپنی زندگی کا میچ ہار گیا۔ جان محمد کی عمر بہتر سال تھی۔
نیس سو پچاس میں لیاری کے پسماندہ علاقے میں جنم لینے والے ، جان محمد بلوچ نے مقامی باکسنگ کلب سے تربیت حاصل کی۔ جان محمد نے انیس سو ستر میں قومی چمپیئن شپ جیتی اور اسی سال ایشیائی کھیلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے سلور میڈل حاصل کیا۔
اگلے ہی سال جان محمد بلوچ نے ایشین باکسنگ چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔ انہوں نے پاکستان کوریا باکسنگ مقابلوں میں اپنے تمام حریفوں کوپچھاڑا، انیس سو بہتر میں ہونے والے میونخ اولمپکس میں جان محمد نے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے چوتھی پوزیشن حاصل کی ۔
انہوں نے انیس سو تہتر میں کولمبو ہلالی کپ میں گولڈ میڈل، انیس سو چوہتر میں تہران میں منعقدہ ایشین گیمز میں کانسی، انقرہ میں پہلے آر سی ڈی باکسنگ چمپیئن شپ میں سونے، اسی سال استنبول باکسنگ میں سونے، انیس سو ستتر میں جکارتہ ایشین باکسنگ میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔
اسی سال ملنے والا سونے کا تمغہ جان محمد کی زندگی کا آخری میڈل ثابت ہوا۔ جان محمد نے ریٹائرمنٹ کے بعد نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت کا سلسلہ شروع کر دیا۔ اسی دوران وہ کینسر کے موذی مرض میں گرفتار ہو ئے، اب وہ کینسر جیسے حریف کو بھی پچھاڑنے کو کوشش کرنے لگے تاہم اس مرض نے تابڑ توڑ مکوں سے حریف کو زیر کرنے والے باکسر جان محمد کو بہتر سال کی عمر میں ز یر کر لیا۔