اتوار کو حلب کے شمالی شہر میں شامی فوج نیباغیوں کے ٹھکانوں پر حملے جاری رکھے، جب کہ بھاری توب خانے سے گولہ باری اور گن شپ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فارنگ کا سلسلہ جاری رکھا گیا۔
ملک کا یہ سب سے بڑا شہر صدر بشار الاسد کے اقتدار کے خلاف تقریبا ڈیڑھ سال سے جاری شورش کے دوران ایک کلیدی میدانِ جنگ بن چکا ہے، ایسے میں جب حکومتی فوج حزب مخالف کے خلاف ایک متوقع بڑی کارروائی کے لییاکٹھی ہو رہی ہے۔
دریں اثنا، ایرانی میڈیا نیخبر دی ہے کہ ایران نے ترکی اور قطر سے کہا ہے کہ وہ ہفتے کو دمشق سے اغوا ہونے والے 48ایرانی شہریوں کی رہائی کے سلسلے میں مدددے۔ ایران نے کہا ہے کہ مغوی زائرین تھے، تاہم العربیہ ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ شام کے باغی اِنہیں خصوصی تربیت یافتہ ایرانی پاسدادارن انقلاب قرار دیتے ہیں۔
ایران حکومتِ شام کی حمایت کرتا ہے، جب کہ ترکی اور قطر شام کی حزب مخالف کے حامی ہیں۔
ادھر امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن کا آئندہ سنیچرکو ترکی کا دورہ متوقع ہے، جِس میں وہ شام کی بگڑتی صورتِ حال پر بات چیت کریں گی۔
اِس بات کا اعلان، امریکی محکمہ خارجہ کے ایک عہدے دار نے اتوار کے روز کیا، ایسے میں جب ہلری کلنٹن افریقہ کے دورے میں اس وقت ملاوی میں ہیں۔