پاکستان اکانومی (جیوڈیسک) پاکستان اکانومی واچ نے ٹریکٹروں کی درآمد پر دس فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیوتی عائد کرنے سے مقامی سطح پر تیار ہونے والے ٹریکٹروں کی فروخت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ ان کی قیمتوں میں مزید کمی لائی جا سکتی ہے۔جمعہ کے روز جاری ہونے والے بیان میں پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضی مغل نے کہا کہ ٹریکٹروں کی درآمد پر دس فیصد ڈیوٹی مقامی سطح پر تیار ہونے والے ٹریکٹروں کی پیداوار کو بڑھانے اور ٹریکٹروں کی قیمتوں میں کمی لانے کیلئے بہت کار گر ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ملک کی مقامی ٹریکٹر کی صنعت پوری دنیا کی ٹریکٹر کی صنعت سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور ملکی ٹریکٹر کی پیداوار صفر سطح تک پہنچ گئی ہے لیکن اس کے باوجود ٹریکٹروں کی درآمد پر کوئی ڈیوٹی نہیں لگائی جاتی اس لئے حکومت مقامی منیوفیکچرز کی حوصلہ افزائی کیلئے ٹریکٹروں کی درآمد ڈیوٹی لگائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ملک میں گاڑیوں کی پیداوار کی مختلف سطحیں ہیں جس میں کاریں، بسیں اور موٹرسائیکلیں شامل ہیں لیکن ٹریکٹروں کی درآمد صفر فیصد ہے۔ ڈاکٹر مرتضی مغل نے کہا کہ مقامی منیوفیکچرز کے فائدہ کیلئے حکومت ٹریکٹروں پر جنرل سیلز ٹیکس کی شرح 16 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کرنے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کو 5 فیصد کی شرح پر لانے کیلئے 4 سے 5سال کا عرصہ درکار ہے۔