پاکستان (جیوڈیسک) ملک بھی میں جشن آزادی کی تقریبات کا سلسلہ جاری ہے ۔ اس حوالے سے جشن آزادی کی مرکزی تقریب جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ہوئی جہاں وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے پرچم کشائی کی اور قومی ترانہ پڑھا گیا۔ اس موقع پر ملی نغموں پر ٹیبلوز بھی پیش کئے گئے۔اس موقع پر وزیراعظم پرویز اشرف نے کہا ہے کہ حکومت عدلیہ سمیت تمام اداروں سے خوشگوار تعلقات چاہتی ہے۔ انہوں نے بلوچستان کے ناراض رہنماوں کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دی۔ کنونشن سینٹر میں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت محاذآرائی پریقین نہیں رکھتی۔ عدلیہ سمیت تمام اداروں سے خوشگوارتعلقات چاہتے ہیں۔
وزیراعظم کاکہنا تھا کہ سرائیکی عوام کا الگ صوبے کاخواب جلد پوراہوگا۔ نگراں حکومت کیلئے اپوزیشن سمیت تمام جماعتوں سے مذاکرات کے قائل ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ بلوچستان ماضی کی حکومتوں کی وجہ سے پیدا ہوا۔ اِسے افہام وتفہیم سے حل کرناچاہتے ہیں۔انہوں نے کہا موجودہ حکومت نے امریکا سے زبانی کے بجائے تحریری معاہدوں کو ترجیح دی۔ خطے میں امن کیلئے بھارت سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ادھر کراچی میں بابائے قوم قائداعظم کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی۔ تینوں مسلح افواج کے نمائندوں نے حاضری دی اور سلامی پیش کی۔ گورنر اور وزیر اعلی سندھ نے قومی پرچم فضاوں میں بلند کرکے جشن آزادی کی تقریبات کا آغاز کیا۔لاہور میں مزار اقبال پر پرچم کشائی کی گئی ۔وزیراعلی پنجاب تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ انہوں نیملی نغمے پیش کرنے والے بچوں کی حوصلہ افزائی کی۔
پشاورمیں یوم آزادی کی مرکزی تقریب پولیس لائنز میں ہوئی۔ وزیراعلی امیرحیدرہوتی نے پولیس شہدا کی یادگار پر پھول رکھے۔ بلوچستان میں جشن آزادی کی مرکزی تقریب ایوب اسٹیڈیم کوئٹہ میں ہوئی۔ وزیر اعلی بلوچستان نے پرچم کشائی کی۔آزاد کشمیر میں بھی پاکستان کا جشن آزادی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ صدر سردار یعقوب خان نے پاکستان کا پرچم لہرا کر تقریبات کا آغاز کیا۔دوسری جانب بڑے شہروں کے ساتھ ساتھ چھوٹے شہروں سمیت ملک کر ہر گوشے میں جشن آزادی کے سلسلے میں پرچم کشائی کی تقاریب منعقد ہورہی ہیں۔