کراچی (جیوڈیسک) کراچی دہشت گردی کی نئی لہر کی لپیٹ میں آگیا، ڈسکو موڑ پر فائرنگ سمیت مختلف واقعات میں 10 افراد جاں بحق ہوگئے۔دہشت گردی کی نئی لہر سے روشنیوں کا شہر ایک بار پھر خون میں نہا گیا۔ فائرنگ کا پہلا واقعہ نیو کراچی میں سیکٹر 5 سی فور میں پیش آیا جہاں مسلح موٹر سائیکل سواروں نے نہتے افراد پر گولیاں برسا دیں جس سے تین افراد دم توڑ گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں مجیب اور یحیی شا مل ہیں۔ واردات کے تھوڑی دیر بعد ہی نیو کراچی ڈسکو موڑ پر ہوٹل پر چائے پینے والے افراد پر مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس سے 6 افراد شدید زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 5 زخمیوں نے دم توڑ دیا۔
مقتولین کی شناخت ظہور، شرجیل، نوید، شوکت اور عاطف جبکہ زخمی کی شناخت حسن کے نام سے ہوئی ہے۔ ڈی آئی جی ویسٹ اکرم نعیم بروکا نے علاقے کا دورہ کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں سے متعلق کچھ شواہد مل گئے ہیں جن کی مدد سے جلد ہی ان تک پہنچ جائیں گے۔ اس سے قبل فیڈرل بی ایریا میں واٹر پمپ چورنگی کے قریب فائرنگ سے دو افراد شاکر اور آصف زندگی کی بازی ہار گئے۔ واقعے کے بعد مشتعل افراد سڑک پر آگئے۔ پولیس اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور ٹائر نظر آتش کرکے شاہراہ پاکستان کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا۔ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی ۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی ۔اس دوران 6 افراد کو حراست میں بھی لے لیا۔ ڈی رینجرز نے شہر میں ٹارگٹ کلنگ کے تازہ واقعات کے بعد شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔ آئی جی سندھ نے فائرنگ کے تازہ واقعات کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔