ٹنڈوآدم (جیوڈیسک) ٹنڈوآدم میں سانحہ سیالکوٹ جیسا انسانیت سوز واقعہ پیش آیا ہے جہاں اہل علاقہ نے دو نوجوانوں پر بہیمانہ تشدد کیا جس سے ایک نوجوان ہلاک ہو گیا جبکہ دوسرے کی حالت نازک ہے۔ سانحے کا مقدمہ غلام محمد کی مدعیت میں تھانہ بی سیکشن میںدرج کر لیا گیا۔ مقدمے میں 35 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ پولیس نے واقعہ میں ملوث دس افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔متعدد افراد دونوں نوجوانوں کو ڈنڈوں سے مارتے پیٹتے رہے لیکن کوئی بھی انہیں بچانے کو نہیں آیا اور موقعہ پر موجود علاقے کے معمر افراد سمیت سینکڑوں شہری اور پولیس خاموش تماشائی بنی رہے۔ دونوں نوجوان تشدد کرتے افراد سے زندگی کی بھیک مانگتے رہے لیکن ان کی نہ تو مشتعل لوگوں نے سنی اور نہ ہی قر یب کھڑے دوسرے اہل علاقہ نے، جبکہ پولیس اہلکار مشتعل نوجوانوں کے سامنے بے بس نظر آئے۔
ذرائع کے مطابق اہل علاقہ نے فراز نامی لڑکے اور ایک لڑکی کو ناجائز تعلقات کی بنا پر ایک ساتھ دیکھ کر اسی گھر میں بند کر کے پولیس کو اطلاع دی۔ اسی دوران گھر کے مالک کے رشتے دارپہنچ گئے اور فائرنگ کر دی جس کے باعث محلے کا نوجوان اقبال شیخ زخمی ہو گیا جس کے بعد اہل علاقہ مشتعل ہو گئے اور فائرنگ کرنے والوں پر ٹوٹ پڑے۔ متعدد افراد دونوں نوجوانوں کو ڈنڈوں سے مارتے پیٹتے رہے۔ انسانیت سوز واقعہ دنیا نیوز پر نشر ہونے کے بعد پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ جوڑے اور مکان مالک کو گرفتارکر لیا۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد لواحقین کے حوالے کر دیا جبکہ شدید زخمی حالت میں ایک شخص کو اسپتال منتقل کیا گیا۔
گورنر اور وزیراعلی سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ پولیس کے مطابق واقعہ میں ملوث دس افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دنیا نیوز سیرابطہ گفت گو کرتے ہوئے ایس ایس پی سابگھڑ عبداللہ شیخ کا کہنا ہے کہ گشت پر موجود دو اہلکاروں کو معطل کر کے حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ ڈی آئی جی میر پور خاص غلام حیدر جمالی کا کہنا تھا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کے بعد ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔