پنجاب اسمبلی(جیوڈیسک)پنجاب اسمبلی کا مختصر دورانیے کا اجلاس بھی صوبوں کے ایشو پر ہنگامہ آرائی کی نظر ہو گیا۔حکومتی ارکان اور اپوزیشن کے درمیان تلخ کلامی سے ایوان کا ماحول کشیدہ ہو گیا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلا س ڈیڈھ گھنٹے کی تاخیر سے اسپیکر رانا اقبال کی زیر صدارت شروع ہو ا تو پیپلز پارٹی کے ڈپٹی پار لیمانی لیڈر شوکت بسرا کی پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے کی کوشش کی۔ اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن اور حکومتی ارکان میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہواجس کے بعد ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کر نے لگا ۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ آپ لوگ ایوان میں صرف ٹی وی ٹاک شوز میں شرکت اور اخبارات میں خبریں لگوانے کے لیے آتے ہیں۔ اپوزیشن نے سپیکر کے ریمارکس پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ نئے صوبوں کا قیام اہم معاملہ ہے اس پر بات نہ کر نے دی گئی تو کارروائی نہیں چلنے دیں گے۔
سپیکر نے اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے باوجود اجلاس کی کاروائی جاری رکھی جس پر اپوزیشن کے ارکان نے اسپیکر کا گھیراو کر لیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دی گئیں ۔ اسمبلی میں شور شرابا اپنے عروج پر تھا کہ اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل صبح دس بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔