لاہور(جیوڈیسک)گلوکارہ عینی کی شادی کی تقریب بروقت ختم نہ کرنے کے باعث پولیس نے شادی ہال کے عملے کو حراست میں لے لیا۔ دولہا کو گرفتار کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی جبکہ پولیس اور عینی کے رشتے داروں میں ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
لاہورمیں گلوکارہ عینی کی شادی میں پولیس اورضلعی انتظامیہ کاچھاپہ سے بدمزگی پر رشتہ داروں اورپولیس میں ہاتھا پائی ہو گئی۔ پولیس نے ہال انتظامیہ کے اہلکاروں کو حراست میں لیتے ہوئے دلہا دلہن کے والد سمیت پندرہ نا معلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا۔ شادی کی تقریب رات دیر تک جاری رہنے پر بپھرے ہوئے پولیس اہلکار اور ضلعی انتظامیہ عینی کی شادی پر جا پہنچے۔ پولیس کے اچانک حملے سے سب پریشان ہو گئے۔ کس طرف سے پہل ہوئی کچھ معلوم نہ ہو سکا اور انتظامیہ اور عینی کے رشتہ داروں کی پولیس سے ہاتھا پائی شروع ہو گئی۔
پولیس نے ہال کے عملے کو حراست میں لے لیا۔ ڈی سی اوکی ہدایت پرپولیس نے کارروائی کرتیہوئیپندرہ نا معلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا۔ دولہا ملک نورید اعوان کا کہنا ہے کہ وہ مقررہ وقت پر ہال سے نکل رہے تھے کہ اچانک بجلی چلی گئی۔ پولیس نے انہیں وہاں روک کر رکھا اور تاخیر پر بھاری رشوت طلب کی۔