امریکا (جیوڈیسک) امریکا نے کہا ہے کہ ایبٹ آباد آپریشن میں اسامہ کی ہلاکت کے بارے میں راز افشا ہونے سے پاکستان سے تعلقات متاثر نہیں ہونگے۔ طالبان کو امن مذاکرات میں شامل کرنے کے لئے امریکا، پاکستان او ر افغانستان میں با ت چیت ہو ئی ہے اور حتمی فیصلہ آئندہ سال اپریل میں ہو گا ۔ واشنگٹن میں پینٹاگون ترجمان جارج لٹل نے میڈیا بریفنگ میں بتایاکہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان اورامریکا کے مقاصد ایک ہیں ۔ان کا کہنا تھا ۔دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کیساتھ تعاون آگے بڑھ رہا ہے، امریکا پاکستان کیساتھ مل کرکام جاری رکھے گا۔
ایک سوال کے جواب میں پینٹاگون ترجمان کا کہنا تھا ۔سابق امریکی کمانڈو کی کتاب میں اسامہ کے بارے میں رازافشا ہونے سے پاک امریکا تعلقات پر اثرنہیں پڑے گا۔دوسری جانب ایک غیرملکی خبر ایجنسی نے دعوی کیاہے کہ ۔ طالبان راہنماؤں کو محفوظ راستہ فراہم کرنے کیلئے پاکستان افغانستان اور امریکا کے اسلام آباد میں مذاکرات ہوئے ہیں ۔ تینوں ممالک کی رضا مندی سے اپریل میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی ۔ جو اچھے اوربرے طالبان کا فیصلہ کریگی ۔
امریکی حکام کے مطابق کمیٹی فیصلہ کرے گی کن طالبان کو محفوظ راستہ ، سیکیورٹی ، ویزہ ، اوردیگرسہولیات فراہم کی جائیں گی۔ادھراتحادی فورسز پر افغان فوجیوں کے بڑھتے حملوں کوروکنے کیلئے افغان حکومت نے اپنے سینکڑوں فوجی گرفتارکر لیے ہیں جبکہ اتنی ہی تعداد میں افغانیوں کو فوج سے نکال دیاگیا ہے۔ اس سال افغان فوجیوں نے 30 سے زائد بار اتحادی فوجیوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا، ایسے واقعات میں اب تک 45 غیرملکی فوجی مارے جا چکے ہیں۔