پی سی بی نے سعید اجمل کو ایوارڈ لسٹ سے خارج کرنے کے خلاف دو درخواستیں رد ہونے پر آئی سی سی اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کر لیا ۔ اس سے پہلے شائقین کرکٹ نے بورڈ سے آئی سی سی تقریب کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا تھا ۔
سال بھر میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے پر آئی سی سی نے سعید اجمل کو ٹیسٹ ٹیم میں تو شامل کر لیا لیکن ٹیسٹ پلیئر اف دی ائر فہرست سے دوسرا اسپشلسٹ کو فارغ کر دیا گیا۔ پی سی بی نے احتجاج دو بار آئی سی سی نے نام شامل کرنے کی اپیل لیکن کوئی سنوائی نہ ہوئی۔ پی سی بی کے چیئرمین نے ایک ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سعید اجمل نے ایک سال کے دوران سب سے زیادہ وکٹیں لی ہیں اس کے باوجود انہیں ایوارڈ لسٹ باہر کرنا زیادتی ہے۔ آئی سی سی نے ہماری درخواست پر دوبارہ غور نہ کیا تو ہم ایوارڈ تقریب کا بائیکاٹ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی سی بی پر عوام اور سابق کرکٹرز کی طرف سے بہت زیادہ دبا ہے کہ ہمارے بالر نے ایک سال کے دوران سب سے زیادہ 72 وکٹیں لی ہیں لیکن ان کی جگہ جنوبی افریقی کھلاڑی کو شامل کرکے زیادتی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کی طرف سے درخواست مسترد ہونے کے باوجود ہمارے لیے معاملہ دفن نہیں ہوا بلکہ جہاں تک ہوسکا ہم اس پر آواز بلند کریں گے۔آئی سی سی کمیٹی نے سعید اجمل کی جگہ ساتھ افریقن فاسٹ بولر فلینڈر کو ترجیح دی۔ آئی سی سی ایوارڈز کے لیے تیس رکنی کمیٹی نے چار اگست دو ہزار گیارہ سے چھے اگست دو ہزار بارہ تک کھلاڑیوں کی کاکردگی جانچی۔ اس دورانیہ میں فلینڈر کی وکٹیں چھپن جب کہ سعید اجمل کے سب سے زیادہ بہتر شکار ہیں۔ شائقین نے پی سی بی کو تقریب کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔