امریکہ(جیوڈیسک) امریکہ میں ایک فوجی عدالت نے بری فوج کے ایک مسلمان میجر کو مقدمے میں حکم دیا ہے کہ وہ اپنی داڑھی منڈوا دیں۔
عدالت نے حکم دیا کہ وہ اگر ایسا نہ کریں تو ان کی داڑھی زبردستی مونڈھ دی جائے کیونکہ یہ فوج کے ضابطوں کے خلاف ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطا بق میجر ندال حسن پر الزام ہے کہ انہوں نے 2009 میں امریکی ریاست ٹیکساس کے فوجی اڈے فورڈ ہڈ میں فائرنگ کرکے تیرہ افراد کو ہلاک اور درجنوں کو زخمی کر دیا تھا۔ استغاثہ کا کہنا ہے کہ میجر ندال حسن کی داڑھی کی وجہ سے عینی شاہدین کو انہیں پہچانے میں دقت ہو رہی ہے۔ ملزم میجر ندال حسن کے وکلا ء کا موقف ہے کہ داڑھی ان کے مذہب اسلام کی عکاسی کرتی ہے اور چونکہ انہیں اپنی موت کا پہلے سے احساس ہے اور انہیں یقین ہے کہ داڑھی کے بغیر موت ایک گناہ ہوگا۔ ان کے مطابق زبردستی ان کی داڑھی منڈوانا ان کے حقوق کی پامالی ہوگی۔
امریکہ میں فوج کے ضوابط کے مطابق فوجی اہلکاروں کو داڑھی رکھنے کی اجازت نہیں۔ جج نے اپنے حکم میں کہا کہ ملزم ندال حسن یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں کہ انہوں نے داڑھی مذہبی عقیدے کی وجہ سے بڑھا رکھی ہے۔ اگر اکتالیس سالہ میجر ندال حسن قصوار وار پائے گئے تو انہیں سزائے موت سنائی جا سکتی ہے۔