لندن اولمپکس (جیوڈیسک) لندن اولمپکس کے بعد کھیلوں کا سجنے والا دوسرا میلہ بھی بالآخر شائقین کھیل کے ذہنوں میں خوشگوار یادیں مرتب کرنے کے بعد اختتام پذیر ہو گیا۔لندن میں دو ہزار بارہ کے پیرا اولمپکس اپنے دامن میں خوشگوار یادیں لیے اختتام پذیر ہو گیا۔ اختتامی تقریب کے موقع پر برطانیہ کی جشن اور تہوار کی ثقافت کو اجاگر کیا گیا۔ ماضی کے برعکس چار ہزار ایتھلیٹس کو گراونڈ میں بیٹھنے کا موقع دیا گیا اور اختتامی تقریب میں انہیں خصوصی اہمیت دی گئی۔
تقریب کا آغاز برطانوی بینڈ کوڈ پلے کے گانوں سے ہوا۔ کوڈ پلے نے اپنی پانچ البم سے گانے پیش کر کے شائقین سے خوب داد وصول کی۔ گلوکارہ ریحانہ نے بھی آخری تقریب میں اپنے فن کا شاندار مظاہرہ کیا۔گیارہ روز جاری رہنے والے پیرا اولمپکس میں ایک سو چونسٹھ ملکوں کے ایتھیلیٹسں نے شرکت کی۔ پیرالمپیئن ایلی سمنز اور جانی پیکاک نے مشعل بجھائی۔ پیرا اولمپکس کمیٹی کے صدر سر فلپ کریون نے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لندن نے پیرا اولمپکس کو ہمیشہ کے لیے بدل کر رکھ دیا ہے جو اپنے انداز میں انتہائی منفرد تھے۔
لندن کے میئر بورس جانسن نے پیرا اولمپکس کا پرچم ریوڈی جینرو کے میئر کے حوالے کیا جس کے بعد برازیلی فنکاروں نے فری اسٹائل سامبا ڈانس پیش کر کے حاضرین کے دل موہ لیے۔ تقریب کا اختتام اولمپکس اسٹیڈیم اور دریائے ٹیمز پر شاندار آتش بازی سے ہوا اور اسی دوران پارلیمنٹ ہاوس پر یونین جیک نمودار ہوا جس پر درج تھا تھینک یو لندن۔