کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں حب ریور روڈ پر گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی کے باعث 111 افراد جھلس کر جاں بحق ہوگئے ہیں ۔ آگ پر 15 گھنٹے گزرنے کے باوجود قابو نہیں پایا جا سکا.بلدیہ کے علاقے میں حب ریور روڈ پر آگ علی انٹر پرائز ز فیکٹری کی پہلی منزل پر اچانک بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھے پوری عمار ت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔واقعہ کے فورا بعد فائر بریگیڈ کا عملہ موقع پر پہنچ گیالیکن آگ کی شدت کے باعث اسے تیسرے درجے کی آگ قرار دیتے ہوئے پورے شہر کی فائر ٹینڈر طلب کرلی گئیں۔آگ بھجانے کے عمل میں پاکستان نیوی ،ائر فورس ،سول ایوی ایشن اور دیگر اداروں کے فائر ٹینڈز نے بھی حصہ لیاتاہم 14 گھنٹے گزر جانے کے باوجود تاحال آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا ۔
عمارت سے لاشیں نکلنیکا سلسلہ بدستور جاری ہے۔فیکٹری کے باہر ساری رات عمارت میں پھنسے ہوئے افراد کے اہل خانہ اور دوستوں کا ہجوم رہا اور اپنے پیاروں کے زندہ بچ نکلنے کی امید میں باہر بیٹھے رہے ۔ علی الصبح جب امدادی سرگرمیاں سست روی کا شکار ہوئیں تو وہاں پر موجود افراد مشتعل ہوگئے اور اپنی مد د آپ کے تحت امداد ی سرگرمیاں شروع کردیں ۔بعدازاں انہوں نے حب ریور روڈ پر احتجاج کرتے ہوئے سٹرک کو کچھ دیر کے لیے ٹریفک کیلے بند کردیا۔ادھر سانحہ بلدیہ پرگورنر سندھ نے سوگ کا اعلان کیا ہے۔صوبائی وزیر صنعت رف صدیقی نے جائے وقوعہ کے دورے کے بعد فیکٹری کی الاٹمنٹ منسوخ کرتے ہوئے مالک کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت جاری کی۔ انہوں نے فیکٹری کے مالک کو جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو 5 ،5 لاکھ روپیاد ا کرنے کا بھی پابند کیا ۔
ڈی سی او کراچی محمد حسین نے صورت حال کا جائزہ لینے کے بعدکہا کہ عمارت انتہائی خطرناک ہوچکی ہے اس لیے امدادی کاموں میں احتیاط سے کام لیا جارہا ہے ۔بلڈنگ کے معائنہ کے لیے انجینئز ز اور بلڈنگ کنٹرول اتھاڑتی کی ٹیمیں طلب کرلی گئی ہیں۔دوسری طرف پولیس فیکٹری مالک کی گرفتاری مختلف مقامات پر چھاپے ماررہی ہے لیکن تاحال فیکٹری مالک کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ۔لاشیں انتہائی جھلسی ہوئی ہونے کے باعث شناخت میں مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔