کراچی(جیوڈیسک)خوفناک آگ پر قابو پانے کے لئے فائربریگیڈ کا عملہ 24 گھنٹے سے زائد کوشش کرتا رہا جبکہ فائربریگیڈ کے لئے 18 کروڑ روپے کا جدید سامان ریسیکو آپریشن میں استعمال ہی نہیں کیا گیا۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی بھی جدید سامان کی خریداری سے لاعلم ہیں۔
کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں گارمنٹ فیکٹری میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لئے فائر بریگیڈ کے عملے کو انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ فائر بریگیڈ اور دیگر امدادی ادارے 24 گھنٹے سے زائد آگ پر قابو پانے کی کوششیں کرتے رہے لیکن حیرت انگیز طور پر اس آپریشن کے دوران 18 کروڑ روپے مالیت کا جدید سامان استعمال ہی نہیں کیا گیا۔ 2007 سے 2009 کے درمیان فائر بریگیڈ اور ڈیزاسٹرز مینجمنٹ کے نام پر خرید ے جانے والے سامان میں سو فائرفائٹنگ سوٹ، جوتے، دھواں باہر پھیکنے والا پوزیٹیو پریشر وینٹلیٹر، 6 تھرمل امیجنگ کیمرے اور چھ ہائیڈرولک کٹرز بھی شامل تھے۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی محمد حسین سید کہتے ہیں یہ سامان زلزلے کی صورت میں ہی استعمال کیا جائے گا۔ آگ بجھانے کے دوران فائر بریگیڈ کے عملے کو پانی کی فراہمی میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو پانی بھرنے کے لئے بھی اورنگی ٹاؤن اور سہراب گوٹھ جانا پڑا۔ شہریوں کے مطابق فائر بریگیڈ کاعملہ بہتر وسائل کے ساتھ مناسب حکمت عملی اختیار کرتا تو بہت سی قیمتی جانیں بچائی جا سکتی تھیں۔