عرب ممالک(جیوڈیسک)امریکی پادری کی جانب سے اسلام مخالف اور توہین آمیز فلم انٹرنیٹ پر جاری کرنے کے بعد عرب ممالک میں شدید احتجاج کیا جارہا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ ہیلیری کلنٹن نے فلم کو نفرت پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ احتجاج پرتشدد نہیں ہونا چاہیے۔
اسلام مخالف توہین آمیز فلم کے خلاف یمن میں شدید احتجاج دیکھنے میں آیا جہاں مظاہرین نے امریکی سفارت خانے پر حملہ کردیا اور توڑ پھوڑ کی ۔مشتعل افراد کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے فائرنگ کی۔ مظاہرین نے امریکا کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔
ادھر مصر کے دارلحکومت قاہرہ میں بھی امریکی سفارت خانے کے باہر ہزاروں افراد نے شدید احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے امریکی جھنڈے کو پھاڑ کر اسلامی پرچم لہرائے۔ اس دوران وہاں موجود سیکورٹی اہلکاروں پر پتھراؤ بھی کیا گیا تاہم پولیس نے شدید لاٹھی چارج اور آنسو گیس استعمال کرکے مظاہرین کو منتشر کردیا۔
لیبیا کے مختلف شہروں میں بھی مظاہرے کیے گئے۔ پاکستان میں سعودی سفیر عبد العزیز الغدیر نے ڈپلومیٹک انکلیو اسلام آباد میں مسجد کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اسلام کے خلاف ایسی حرکات کسی صورت قبول نہیں کی جائیں گی۔ تمام مذاہب میں ہم آئنگی ضروری ہے تاہم پرتشدد کارروائیوں سے گریز کیا جائے۔ قومی اسمبلی میں بھی متنازعہ فلم کے خلاف قرار داد مذمت منظور کی گئی۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ ہیلیری کلنٹن نے متنازعہ فلم کو نفرت انگیز قرار دیتے ہوئے ملوث افراد کو قصور وار ٹہرایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا درست عمل نہیں تاہم احتجاج پرتشدد نہیں ہونا چاہیے۔