سپریم کورٹ(جیوڈیسک)سپریم کورٹ نے رینٹل پاور پراجیکٹ سے متعلق نیب کی رپورٹ پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین نیب کو 25 ستمبر کو طلب کر لیا۔ چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ راجہ پرویز اشرف نے بغیر ٹینڈر کنٹریکٹ دینے کا اعتراف کیا پھر بھی وزیراعظم بنا دیا گیا۔
رینٹل پاور عملدرآمد کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سر براہی میں تین رکنی بینچ نے کی ،چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فیصلے میں جن ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی گئی تھی ان کے خلاف کچھ نہیں کیا گیا۔راجہ پرویز اشرف نے بغیر ٹینڈر کے کنٹریکٹ دینے کا اعتراف کیا تھا پھر بھی انہیں وزیراعظم بنا دیا گیا۔ سپریم کورٹ نے نیب کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین نیب کو پچیس ستمبر کے لیے طلبی کا نوٹس جاری کر دیا۔