آج شاتم رسول پاپی پوپ ٹیری جونز ملعون کی اسلام مخالف فلم کے خلاف پاکستان سمیت دنیابھر میں پُرتشدد احتجاج کا پھیل جانا یہ اُمتِ مسلمہ کے مذہبی جذبات کا بھر پور عکاس ہے یہاں ہم اُن اسلام دشمن طاقتوں جو خود کو زمین پر سُپر طاقت کہلانے اور مسلم اُمہ کے مذہبی جذبات کوہر لمحہ بھڑکانے کے لئے سازشوں میں مصروفِ عمل رہتی ہیں اِن نام نہاد زمینی سُپرطاقتوں سے یہ کہنا چاہیں گے کہ اسلام مخالف فلم کے منظرے عام پر آجانے کے بعد ایسے میں اُمت مسلمہ کے ہر فرد کااپنے جذبات کو قابو میں رکھنامشکل ہوگیاہے اور آج اسلام مخالف فلم کے خلاف جو کوئی اپنی انفرادی یا اجتماعی حیثیت سے جوکچھ بھی کررہاہے یہ اِس کا حق ہے اِسے دہشت گردی سے تعبیر کرنے والوں کو یہ ضرور سوچناچاہئے کہ دہشت گردی اور چیز ہے اورایسی فلم کے خلاف اپنے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچنے کے بعد پُر تشددردِ عمل کا سامنے آنا اور ہے اور اِن اسلام مخالف نام نہاد سُپر طاقتوں کو یہ بھی اپنے ذہنوں میں رکھناچاہئے کہ دنیا میں جہاں کہیں بھی اسلام دشمن (امریکا، برطانیہ اور اسرائیل سمیت ) طاقتوں کے سفارت خانوں اور اِن کی املاک کو جو بھی نقصان پہنچ رہاہے ضروری نہیں ہے کہ اِنہیں جلانے یا نقصان پہنچانے کے پیچھے طالبا ن ہی ہوں کسی قسم کا شدید یا ہلکاسابھی( امریکی ،برطانوی یا اسرائیلی املاک پر ایک پتھر مار کر ) اپناردِعمل ہر وہ مسلمان کرے گاجس کے دل میں اللہ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ذرابھی الفت اوردین اسلام سے محبت ہوگی یعنی اللہ اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اوراسلام سے محبت کرنے والے صرف طالبا ن ہی نہیں ہوتے ہیں سب مسلمان اللہ اور اِس کے پیارے نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور دین اسلام اور اِس کی تعلیمات سے الفت اور محبت کرتے ہیں اور اَب ایسے میں امریکا، برطانیہ اور اسرائیل سمیت دیگر ممالک اپنے ہونے والے نقصانات طالبان کے سر تھونپ دیں اور پھرلیبیا،سعودی عرب، ایران ، یمن، مصر، فلسطین اور بنگلہ دیش سمیت دنیا بھر کے دوسرے اسلامی ممالک جہاں کہیں بھی گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاج ہورہے ہیں اِن میں امریکا، برطانیہ اور اسرائیل اپنی فوجیں اُتار دیں اور پھرساری دنیا کو یہ باورکرانے کی کوشش کریں کہ اِن ممالک میں اسلام مخالف فلم کے خلاف جتنے بھی پُرتشدد مظاہرے اور احتجاج ہوئے ہیں اور اِن مظاہروں اور احتجاجوں کے نتیجے میں ہمارے سفارت خانوں اور ہماری املاک کو جتنابھی نقصان پہنچاہے اِن سب کے پسِ پردہ طالبان ملوث ہیں سواَب اِن ممالک میں طالبان کے وجود کے خاتمے کے لئے ہمیںلازم ہے کہ ہم اپنی فورسز کے ذریعے طالبان کا خاتمہ کردیںتواِس پر ہم یہ کہیں گے کہ ایساہرگز نہیں ہے اگراَب امریکا، برطانیہ اور اسرائیل نے طالبان کی آڑ میں مسلمانوں کو مارنے کا ارادہ کررکھاہے تو اَب ایساسوچنااور اِس سازش پر عمل کرنااِنہیں بہت مہنگابھی پڑسکتا ہے۔
اَب ایسے میں ہم اِن نام نہاد زمینی سُپرطاقتوں امریکااور برطانیہ سے یہ کہیں گے کہ اِنہوںنے دیدہ و دانستہ طور پر پاپی پوپ شاتم رسول ٹیری جونزملعون کے ذریعے ایسی اسلام مخالف فلم بنوانے میں اپنا اہم کردار اداکیا ہے جس سے مسلم اُمہ کے مذہبی جذبات بھڑک اُٹھیں ہیں اور عالم اسلام کے مسلمان مشتعل ہوکر اِس کے خلاف مظاہرے اور احتجاج کررہے ہیں اسلام مخالف فلم کے منظرے عام پر آجانے کے بعد اِن کی یقینا اَب یہ منصوبہ بندی ہوگی کہ یہ مسلم اُمہ کو دہشت گرد اور طالبان گردان کر اِس کے خلاف فیصلہ کن کروائی کریں اور دنیا کو صلیبی جنگ میں جھونک کرایک ایساگھمسان کارن شروع کردیں جس کے بعد ساری دنیا پر اِن کی حکمرانی قائم ہوجائے تو ایسے میں ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اگر اسلام دشمن طاقتوں نے مسلم اُمہ کے جذبات بھڑکاکر آنے والے وقتوں میں کسی جدیدصلیبی جنگ کی منصوبندی کررکھی ہے تو یہ اِن کی بھول ہوگی جس کا اِنہیں بہت نقصان اُٹھانا ہوگایہ ٹھیک ہے کہ آج مسلم اُمہ اپنے فروعی اختلافات کی وجہ سے ٹولیوں اور دیگر اشکال میں ضرور بٹی ہوئی نظر آتی ہے مگر یہ بھی ایک مصمم حقیقت ہے کہ جب کبھی اِس کے جذبہ ایمانی پر اِن (امریکا، برطانیہ ، اسرائیل )جیساکوئی بھی ضرب لگاتا ہے تو یہ ایک مٹھ ہوکر خود کو ٹھیس پہنچانے والوں کے خلاف ایسے ہی اُٹھ کھڑی ہوتی ہے جیسے کہ یہ آج اسلام کا پرچم اٹھائے نکل پڑی ہے۔
اگرچہ ماضی میں بھی امریکا سمیت دنیا کے اُن ممالک میں جو اسلام سے ہمیشہ خائف اور مسلمانوں سے خوفزدہ رہتے ہیں اِن ممالک میں آزادی اظہارِرائے کی بنیاد پر مسلم اُمہ کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لئے گستاخانہ فلم اور اُمت مسلمہ کی مقدس ہستیوں کی گستاخی کرنے کا عمل جاری رہااور گزشتہ کئی سالوں بالخصوص سانحہ نائن الیون کے بعد یہودوہنود کے کوڑھ زدہ ذہنی پسماندگی اورمنفی سوچ اور اُمت مسلمہ سے تعصب اور نفرت کی وجہ سے اِس قسم کے گستاخانہ عمل میں روز آفزوں اضافہ ہی ہوتاجارہاہے مگریہاں افسوس ناک بات یہ ہے کہ اُمت مسلمہ ہر مرتبہ بھر احتجاج کرتی ہے اِس کے باوجود بھی اسلام دشمن طاقتوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی ہے اور یہ اپنے اَن اسلام دشمن کوڑھ والی سوچ رکھنے والے لوگوں سے باز پرست تک نہیں کرتی ہیں جن کی وجہ سے مسلم اُمہ کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچایا جاتا ہے۔
protest
آج یہی وجہ ہے کہ ساری مسلم اُمہ امریکی پاپی پوپ ٹیری جونز کی گستاخانہ فلم کے خلاف امریکا اور اِس جیسے دوسرے ممالک کے خلاف ایک بار پھر سراپا احتجاج ہے جنہوں نے اِس گستاخانہ فلم بنانے والوں کی معاونت کی ہے اگرچہ ہماری پارلیمنٹ نے بھی امریکی پاپی پوپ ملعون ٹیری جونز کی گستاخانہ فلم کے خلاف متفقہ طور پر قراردادمذمت منظور کی ہے اور دوسری جانب مسلمہ اُمہ نے بھی امریکاسمیت عالمی برداری سے کہاہے کہ ہمارے پیارے نبی حضور پُرنور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شانِ مبارک کی گستاخی پر مبنی فلم سے پاپی پوپ ٹیری جونز ملعون نے اُمت مسلمہ کے مذہبی جذبات کو جس طرح مجروح کیاگیاہے اِس کا ازالہ صرف اِسی صورت میں ممکن ہے کہ امریکا اپنے اِس شیطان صفت پاپی پوپ ٹیری جونز ملعون کو مسلم اُمہ کے حوالے کردے تاکہ ہم ایسے ملعون کو اپنے اسلامی اصولوں اور قوانین کے مطابق سزادیں جس نے یہ گستاخی کی ہے اور ساتھ ہی مسلم اُمہ کا یہ بھی کہناہے کہ اگر امریکا نے ملعون ٹیری جونز کو ہمارے حوالے کر دیا تو ٹھیک ہے تو اِس طرح امریکا سے تعلقات میں بہتری لائے جاسکتی ہے۔ بصورتِ دیگر امریکا سے اُمت مسلمہ کا احتجاج جا رہی رہے گا۔