سپریم کورٹ(جیوڈیسک)سابق وزیر اعظم کے صاحبزادے رکن قومی اسمبلی علی موسی گیلانی نے پانچ پانچ لاکھ کے ضمانتی مچلکے سپریم کورٹ میں جمع کرانے کے ساتھ گزشتہ روز سپریم کورٹ کے باہر اے این ایف کے اقدام پر ہراساں کرنے کی درخواست بھی سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے۔
سپریم کورٹ نے گزشتہ روز علی موسی گیلانی کی عبوری ضمانت 25 ستمبر تک منظور کرتے ہوئے موسی گیلانی کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا ۔جبکہ علی موسی گیلانی ایک الگ درخواست کے ذریعے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ کے باہر انھیں ہراساں کرنے اور بزور طاقت اعلی عدالت میں داخلہ سے روکنے پر اے این ایف کے حکام کے خلاف سخت کاروائی کی جائے ۔
سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی درخواست میں علی موسی گیلانی نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ خود کو سپریم کورٹ کے سامنے سرنڈر کرنے کے لیے آرہے تھے کہ اے این ایف کے سول اور یونی فارم میں دو درجن کے قریب اہلکاروں نے سپریم کورٹ کا محاصرہ کر لیا اور انھیں سپریم کورٹ جانے کی بجائے زبردستی گاڑی میں بٹھا کر لے گیے ۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ انہوں نے اے این ایف سے درخواست کی وہ سپریم کورٹ ضمانت کی درخواست پر پیش ہونے آئے ہیں جس پر عدالت کا کوئی بھی حکم آنے تک انتظار کر لیں لیکن اے این ایف نے بے رحمی کے ساتھ میری درخواست کر رد کر دیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ اے ایف حکام نے انھیں ہتھکڑیاں لگا کرگاڑی میں دھکیل دیا اس حوالے سے وڈیو بھی موجود ہے۔موسی گیلانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وہ اے این ایف کے اقدام پر قومی اسمبلی میں تحریک التواء بھی جمع کرائیں گئے۔