گستاخانہ فلم بنانے والاسام بیسائل اسرائیلی یہودی ہے جو اپنا سینہ ٹھونک کر کہتا ہے کہ یہ کٹر سیاہ فام امریکی ہے اور اِس کی معاونت کرنے والاوہ پاپی پوپ ٹیری جونز جس نے اُمت مسلمہ کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لئے امریکی صدر بارک اُوباما اور اِس کی انتظامیہ کی آشرباد سے مسلم اُمہ کے جذبہ ایمانی کا ٹرائل لینے کی غرض سے یہ گستاخانہ فلم بنائی ہے جس کے منظرِ عام پرآنے کے ساتھ ہی مسلمہ اُمہ میں اِس فلم کے بنانے والوں اور اِس کے پسِ پردہ امریکی صدر بارک اوباما اور اِس کی انتظامیہ کے خفیہ ہاتھ کے خلاف پُرتشدد احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اَب اِن مظاہروں کا دائرہ پاکستان سمیت دنیابھر میں تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے پچھلے دنوں یہ مظاہرے انڈونیشیا ، آسٹریلیا اور سڈنی میں بھی ہوئے جہاںامریکی قونصل خانے کے باہر پولیس اور مظاہرین میں شدید چھڑپیں ہوئیں۔
اطلاعات ہیں کہ جس کے نتیجے میں چھ پولیس افسران زخمی ہوئے جبکہ 8مظاہرین کو گرفتار کرلیاگیاگستاخانہ فلم کے منظرِ عام پر آتے ہی مسلم اُمہ میں امریکا اور اِس فلم کے بنانے والوں کے خلاف جس طرح پُرتشدد مظاہروں اور احتجاجوں کی صُورت میں نفرت کی آگ بھڑک اُٹھی ہے اِس پر یورپی یونین نے ہاتھ جوڑ کر عرب اور اسلامی ممالک کے شہریوں سے احتجاج ختم کرنے اور پُرامن رہنے کی اپیل تو ضرور کی ہے مگر افسوس کا مقام تو یہ ہے کہ امریکی صدر کے حکم پر امریکی پولیس نے آزادی اظہار کا فائدہ دیتے ہوئے ملعون فلمساز کو پولیس اسٹیشن میں سرسری تفیش کے بعد اِس کی سیکورٹی بڑھانے جیسے اقدامات کرکے واپس بھیج دیا اور اِس کے ساتھ ہی سیکورٹی کونسل نے اسلامی ممالک میں جاری احتجاجوں اور مظاہروں میں امریکی اور دیگرسفارتخانوں پر ہونے والے حملوں کو بلاجواز اور قابل مذمت قرار دیا ہے۔
امریکی صدر بارک اوباما جو آئندہ اپنے اقتدار کی توسیعی کا منصوبہ رکھتاہے اِس نے اپنے اقتدار کے بڑھاوے کے خاطر مسلم اُمہ کے پُرتشدداحتجاجوں اور مظاہروں سے نمٹنے کے لئے مسلم ممالک میں امریکی اور نیٹوافواج کو ترنت بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ امریکی افواج کو فری ہینڈ دے کر مسلم ممالک میں اپنے خلاف ہونے والے پُرتشددمظاہروں اور احتجاجوں کو پوری قوت کے ساتھ جدید ہتھیاروں کے بیدریغ استعمال سے نہ صرف روکاجائے بلکہ امریکی اور دیگر سفارتخانوں کو بھی بچایاجاسکے جس کے لئے امریکی صدر بارک اوباما نے اپنے خصوصی حکم نامے اور دستخط کے ساتھ پینٹاگون کو تیار رہنے کا کہہ دیا ہے ۔جبکہ اُدھر ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اپنی جانیں قربان دینے کے جذبے سے سرشار یمن اور سوڈان کے جرائتمندمسلمانوں نے امریکی صدر کے اِس دھمکی آمیز حکم جس کہاگیاہے کہ امریکا اپنی املاک اور اپنے شہریوں کی حفاظت کے لئے مسلم ممالک میں اپنی فوجیں بھیجے گا اِسے اپنے پیروں تلے مسل کرامریکی فوجیوں کی تعیناتی کو بھرپور قوت سے مسترد کردیا ہے یہاں ہم بتاتیں چلیں کہ ہم نے اپنے پچھلے کالم میں اِس جانب واضح اشارہ دے دیا تھا کہ امریکا اِس گستاخانہ فلم کے منظرِ عام پر آنے کے بعد مسلمانوں کے جذبانی کو تولے گا اور جب مسلم اُمہ اِس کے خلاف سراپا احتجاج ہوگی تو یہ اِس کے خلاف اپنی قوت کا استعمال کرے گا جس کے لئے یہ جواز پیش کرے گا کہ مجھے اپنی املاک اور اپنے شہریوں کی حفاظت مقدم ہے اِس لئے یہ میراحق ہے کہ میں اِس کے لئے اُن ممالک میں فوج کشی کروں جہاں میں بہترسمجھتاہوں اِس کے لئے اِس نے اپنی پہلے سے طے شدہ منصوبہ بندی کے تحت اپنی فوج پہلے لیبیا، یمن اور سوڈان میں اُتارنے کا فیصلہ کرکے اپنی سازش کو عملی جامہ پہنانے کا پروگرام بنا رکھا ہے۔
protest
یوں ہمارے خیال کے مطابق اِس نے وہ سب کچھ پورا کر دیا ہے جس جانب ہم پہلے کہہ چکے ہیں مگرہم یہ بھی کہتے ہیں کہ اِس مرتبہ امریکا اور اِس کے چیلے اِس سازش میں کامیاب نہیں ہوں گے۔کیوں کہ آج مسلم اُمہ اسلام دشمن امریکا جیسی قوت کے خلا ف اُٹھ کھڑی ہوئی ہے تو پھر اِسے یہ بھی چاہئے کہ یہ امریکا اور اِس جیسی اور دوسری اسلام دشمن طاقتوں کی کسی بھی دھمکی میں نہ آئے اور جب یہ اِن سے ٹکر لینے کا سوچ ہی چکی ہے تو پھر اِس کے خلاف وہ کچھ کردکھائے جس کا یہ عزم کرچکی ہے اوراَب اِس عزم کے سہارے آگے بڑھے اور اَب اپنے اُٹھتے قدم ایک انچ بھی پیچھے نہ کھسکھائے اَب حقیقی معنوں میں وہ وقت آگیاہے کہ مسلمان اپنی قوت کا بھر پور استعمال کرتے ہوئے امریکااوراِس جیسی دوسری اسلام دشمن طاقتوں کو ایساسبق سکھادیں جو اسلام اور مسلمانوں سے خائف رہتی ہیں اور اگرپھر بھی مسلم اُمہ ابھی امریکاجیسی طاقت کی کسی دھونس دھمکی کی وجہ سے یا کسی مصلحت پسندی کا شکارہوکر امریکااور اِس جیسی دوسری نام نہاد زمینی سُپرطاقتوں کے لئے کچھ بھی نہ کرسکی توکوئی بات نہیں ہے اَب تو ویسے بھی مسلم اُمہ کی ناک میں دم کئے رکھنے والی نام نہادواحد زمینی سُپر طاقت امریکا جس کا ہمیشہ سے مسلم اُمہ سے متعلق ذہن مفلس اور دل قلاش رہتا ہے اِس کی قوت کا گھمنڈ 2016میں یقینی طور پر ریزہ ریزہ ہو کر جلدنیست ونابود ہونے والاہے اورپھر میرا رب جلیل اُمت مسلمہ کی وہ تمام دعائیں جو ایک عرصے سے یہ امریکا کی تباہی کے لئے کرتی رہی ہے امریکاکی خودفریبی پر کھڑارہنے والااِس کی طاقت کا شیرازہ بکھیرکرمسلمانوں کی دعاؤں کا ثمر دے دے گا۔