پاکستان کی دینی جماعتوں کے بعد اب سیاسی جماعتوں نے بھی گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاج شروع کردیا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف نے پہل کرتے ہوئے جمعہ کو احتجاج کا فیصلہ کیا ہے ۔ دوسری جانب منگل کو بلوچستان اسمبلی میں فلم کے خلاف تحریک التوا بحث کے لئے منظور کرلی گئی۔
پاکستان تحریک انصا ف کے رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے کراچی پریس کلب میں منگل کے روز ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ ان کی جماعت 21 ستمبر کو گستاخانہ فلم کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کرے گی۔ جاوید ہاشمی کا کہناتھا کہ امت مسلمہ گستاخانہ فلم کے خلاف سراپااحتجاج ہے اوراحتجاج کے ذریعے وہ یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ اس طرح کی کسی بھی حرکت کو کبھی معاف نہیں کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی کے ایک اور رہنماڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لئے حکومت کو چاہئیے کہ وہ مستقل بنیادوں پر عالمی قانون سازی کروائے۔ انہوں نے امریکہ سے گستاخانہ فلم بنانے والے ٹیری جونز کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا۔
ادھر منگل کے روز ہی بلوچستان کی صوبائی اسمبلی میں گستاخانہ فلم کے خلاف تحریک التوا بحث کے لئے منظور کرلی گئی۔مقامی میڈیا کے مطابق ڈپٹی اسپیکر سید مطیع اللہ آغاکی صدارت میں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو رکن اسمبلی شیخ جعفر خان مندوخیل نے تحریک التوا پیش کی۔ اراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ گستاخانہ فلم مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کی سازش ہے۔