اسلام آباد(جیوڈیسک)وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ عدالت نے انہیں موجودہ انتخاب کے حوالے سے نا اہل قرار نہیں دیا ہے۔دہری شہریت کیس کے فیصلے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ گذشتہ انتخاب کے حوالے سے عدالت نے ان کے بارے میں کچھ ریمارکس دئیے ہیں لیکن اس حوالے سے ان کا موقف ہے کہ انہوں نے اپنی شہریت ترک کئے جانے کی درخواست بروقت دے دی تھی اور دہری شہریت کے حوالے سے کبھی کوئی غلط بیان حلفی نہیں دیا تاہم وہ اپنا موقف چئیرمین سینٹ اور میڈیا کے سامنے رکھیں گے اور سپریم کورٹ کے فیصلہ پر نظر ثانی کی درخواست بھی دائر کی جائے گی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ کے وکیل انور منصور نے کہا کہ سپریم کورٹ نے رحمان اے ملک کو ان کے دو ہزار آٹھ کے انتخاب کے حوالے سے ناہل قرار دیا ہے اور انہیں اس دوران کی تنخواہیں اور مراعات واپس کر نے کا حکم بھی دیا ہے تاہم جب انہوں نے عدالت سے اس فیصلے پر حکم امتناعی جاری کرنے کی استدعا کی تو چیف جسٹس نے واضح کیا کہ عدالت نے رحمان ملک کو ان کے موجودہ عہدے اور انتخاب کے حوالے سے نااہل نہیں کیا ہے وہ چئیر مین سینیٹ کے فیصلے تک اپنے عہدے پر کام کرتے رہیں گے اس لئے حکم امتناعی جاری کرنے کی ضرورت نہیں ہے تاہم عدالت کے اس فیصلے کے حوالے سے بھی نظر ثانی کی درخواست دائر کی جائے گی۔