توہین آمیز فلم کے خلاف لاکھوں زندہ دلان لاہور نے اپنے آقا و مولا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اظہار وفاداری کیلئے تحریک منہاج القرآن لاہور کی عظمت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ریلی میں شرکت کی۔ شیر خوار بچوں کے ساتھ ہزاروں خواتین بھی ریلی میں شریک تھیں۔ یہ ریلی 20 ستمبر 2012ء کو ریلوے اسٹیشن تا جی پی او منعقد ہوئی۔ شرکاء نے توہین آمیز فلم کے خلاف کتبے اٹھا رکھے تھے جس میں عالمی اداروں، UN اور موثر ممالک سے اس مذموم عمل کو مستقل ختم کرنے کیلئے پہلے سے موجود قوانین پر عمل درآمد اور UN کی قراداوں میں ترمیم کے مطالبے درج تھے۔ امت مسلمہ کے حکمرانوں اور OIC کی بے حسی کی بھی پر زور مذمت کی گئی۔
لاکھوں افراد نے محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درودوسلام پڑھ کر پوری دنیا کو ان سے وفاداری کا بھرپور پیغام دیا۔ ریلی میں شریک لاہور کے لاکھوں پر امن غیور عوام نے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا کہ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ناموس پر حملہ کرنے والے عالمی مجرم ہیں اور ہم اس وقت تک سراپا احتجاج رہیں گے جب تک آزادی اظہار کے پردے میں اس مذموم ترین رویے کے اظہار کا ہمیشہ کیلئے راستہ بند نہیں ہو جاتا۔ مظاہرین نے ایسی فلموں اورکارٹونز کو امن عالم کیلئے بد ترین خطرہ قرار دیتے ہوئے بینرز کے ذریعے کہا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے موثر ممالک اور اداروں کو اپنے دھرے معیار سے تائب ہونا ہو گا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ریلی میں شریک لاکھوں افراد سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پر امن احتجاج دنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں کا انسانی اور جمہوری حق ہے۔ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات کا قتل کرنے والے دہشت گرد اور انسانیت کے بد ترین مجرم ہیں۔ آزادی اظہار رائے کی چھتری تلے توہین آمیز فلم مذموم ترین قبیح عمل ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس فلم کو بنانے والے پروڈیوسر، فنانسرز، پروموٹرز، ڈسٹری بیوٹرز اور اداکاروں کو عالمی سطح پر دہشت گردی کو فروغ دینے کے جرم میں فوری گرفتار کر کے مقدمہ چلایا جائے۔ امریکہ فلم بنانے والے مصری مسیحوں کو فوری ڈی پورٹ کرے، کیونکہ یہ امریکہ کی نیشنل سیکیورٹی اور انٹرنیشنل سیکیورٹی کا مسئلہ ہے۔ عالمی امن سے کھیلنے والے ملعونوں سے عالمی قوانین کے مطابق نبٹا جائے۔
انہوں نے کہا وقت کی ضرورت ہے کہ یوٹیوب، گوگل اور دیگر ویب سائٹس کیلئے اخلاقی، قانونی ضابطہ اخلاق بناکر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے اور نہ ماننے والوں کو انسانی معاشروں اور عالمی امن کے خلاف سنگین ترین مجرم ڈکلیئر کر کے سنگین ترین سزا دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ آج بین الاقوامی قوانین میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ بائیبل، انجیل میں بھی انبیائے کرام، آسمانی کتابوں اور مقدس ہستیوں کے بارے میں توہین آمیز کلمات سخت ترین جرم ہے۔ یہ عالمی امن کا مسئلہ ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سرور عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں توہین آمیز فلم بنا کر کمینگی اور خباثت کی انتہا کی گئی ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ فرانس بلجیئم اور آسٹریلیا کے اخبارات نے جو دل آزار آرٹیکل چھاپا ہے اسکی پرزور مذمت کرتے ہیں اخبارات کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ دنیا کا کوئی مذہب انبیاء کرام، الوہی کتابوں اور مقدس ہستیوں کی توہین کی اجازت نہیں دیتا۔ ریلی سے تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر فیض الرحمن خان درانی، ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، لاہور کے امیر محمد ارشاد طاہر اور دیگر مرکزی، صوبائی اور ضلعی قائدین نے بھی خطاب کیا۔