کوئٹہ (جیوڈیسک)بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں کے لوگ بے آسرا پڑے ہیں۔ صوبے کا وزیراعلی لاپتہ ہے۔ کابینہ کے ارکان بیرونی ملک طیارہ خریدنے گئے ہوئے ہیں۔
بلوچستان کو حقوق دینے کے لیے دعوں کے بجائے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔ یہ بات جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں لاقانونیت کا راج ہے جس میں حکومتی ادارے ملوث ہیں۔ ان حالات کو درست کرنے کے لیے اسٹیبلشمنٹ اوراداروں کو اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا۔ گولی اور طاقت سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے بلوچستان کی سماعت اوراخترمینگل کی واپسی حالات میں خوشگوار تبدیل لا سکتی ہیں۔ اختر مینگل کا قومی لیڈروں سے ملنا خوش آئند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اختر مینگل کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان کے حقوق دیے جائیں۔