روس (جیوڈیسک)روس کے وزیر خارجہ سرگئی لووروف آج دو روزہ دورے پر پاکستان آ رہے ہیں۔ دفترخارجہ کے مطابق روسی وزیرخارجہ پاکستانی ہم منصب حنا ربانی کھر کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ روسی وزیرخارجہ کا دورہ پاکستان انہی تاریخوں میں ہو رہا ہے جن میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے افغانستان کے حوالے سے چار ملکی سربراہ اجلاس میں شرکت کیلیے پاکستان آنا تھا۔ تاہم روسی صدر کی درخواست پر یہ دورہ ملتوی کردیا گیا۔ دفترخارجہ کے ذرائع کے مطابق روسی وزیرخارجہ اپنے دورے کے دوران وزیرخارجہ حناربانی کھر، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور صدر آصف علی زرداری سے ملاقاتیں کریں گے۔
ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات، دہشت گردی کے خلاف تعاون، انسداد منشیات اور افغانستان میں دونوں ممالک کے کردار کے ساتھ ساتھ، توانائی، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور دفاع کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے بات کی جائے گی۔ روس پہلے ہی پاکستان سٹیل ملزکے توسیعی منصوبے، ریلوے کی بوگیوں کی تیاری اور توانائی کے مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مفاہمت کی تین یاداشتوں پر دستخط کرچکا ہے۔ خارجہ پالیسی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک برس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں گرمجوشی پاکستان کی جانب سے اپنی خارجہ پالیسی کو وسعت دینے کی ایک کوشش ہے۔
صدر آصف علی زرداری گزشتہ برس اور پاکستان فضائیہ کے سربراہ ائر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ گزشتہ دنوں روس کا دورہ کرچکے ہیں جبکہ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی تین اور چار اکتوبر کو روس کا دورہ کریں گے، یہ کسی بھی پاکستانی فوجی سربراہ کا پہلا دور ماسکو ہوگا۔ دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ اب سرد جنگ کا زمانہ نہیں، پاکستان امریکا اور روس، دونوں ممالک کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھا رہا ہے۔