ملک سعد اللہ جان ترین کی کال پر پریس کلب پشین کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ ہوا

پشین: بلوچستان میں احتجاجی ریلی کے دوران کوئٹہ کے 26بیگناہ صحافیوں پر مقدمے کیخلاف کونسل آف آل بلوچستان پریس کلبز کے صوبائی چیرمین ملک سعداللہ جان ترین کی کال پر پریس کلب پشین کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ ہوا مظاہرین نے پلے کارڈ بھی اٹھائے رکھے تھے جس پر مختلف نعرے بھی درج تھے مظاہرین سے پریس کلب پشین کے صدر نجیب اللہ ترین جنرل سیکرٹری وسیم احمد اور دیگر عہدیداروں نے صحافی عبدالحق کے قتل اور کوئٹہ کے سنئیر صحافی عیسیٰ ترین نجی ٹی وی کے بیوروچیف شاہد رند شہزادہ ذوالفقار سمیت 26بیگناہ صحافیوں پر بلاوجہ مقدمے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں صحافیوں کو قلم کا صیح استعمال پر شہید کیا جارہا ہے کوئی ایک صحافی بھی محفوظ نہیں صوبائی ناکام حکومت نے عام لوگوں کیساتھ ساتھ صحافیوں کے مشکلات میں بھی کئی گناہ اضافہ کردیا ہے انہوں نے کہا کہ صحافیوں کی بقاء کے دعویدار نااہل صوبائی وزیر اطلاعات شہید صحافیوں کے لواحقین کو معاوضہ دینا تو دور کی بات ہے انکے شہید ہونے پر ایک تعزیتی بیان تک نہیں لگاتا۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی عدم توجہی کے باعث صحافی برادری دور جدید میں کئی گوناگوں مسائل سے دوچار ہے انہوں نے کہا کہ خضدار کے صحافی عبدالحق کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے اور کوئٹہ کے درجنوں صحافیوں پر درج مقدمہ واپس لیں ورنہ کونسل آف آل بلوچستان پریس کلبز کی اپیل پر جیل بھر و تحریک شروع کردیا جائیگا دریں اثناء کوئٹہ کے صحافیوں پر بلاوجہ مقدمے کیخلاف صوبائی چیئرمین ملک سعد اللہ جان ترین کی زیر قیادت کونسل آل بلوچستان پریس کلبز (رجسٹرڈ) کا ایک مذمتی اجلاس ہوا جس میں کہا گیا کہ معاشرے میں ریڈ کی ہڈی جیسی حیثیت رکھنے والے صحافی برادری کو حق لکھنے اور بولنے پر انتظامیہ کی موجودگی میں یا تو شہید کردیا جاتا ہے یا تو حق کی آواز بلند کرنے پر صحافیوں پر بلا وجہ مقدمے درج کرکے صحافیوں کے جذبات کو لکارہ جاتا ہے اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ اگر خضدار کے صحافی کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا گیا یا بیگناہ صحافیوں پر درج مقدمے واپس نہیں لئے گئے تو سخت احتجاجی تحریک چلائی جائیگی جسکی ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی۔