سپریم کورٹ (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے رحمان ملک کو توہین عدالت کیس میں حاضری سے استثنا دے دی۔ رحمان ملک کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سر براہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔
رحمان ملک کے وکیل ڈاکٹر باسط نے کہا کہ اسٹیل ملز کی تفتیشی ٹیم کی تبدیلی پر رحمان ملک کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری ہوا جسے مختصر کارروائی کے بعد توہین عدالت میں تبدیل کر دیا گیا۔سماعت کا موقع ہی نہیں دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ کیس کی تیاری کیلئے وقت چاہئے اس لئے سماعت ملتوی کی جائے ۔ جسٹس خلجی عارف حسین کا کہنا تھا کہ ہم پریہ الزام مت لگایا کریں کہ سماعت کا موقع نہیں دیا گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آٹھ اکتوبر کو ہم یہ کیس کوئٹہ میں سنیں گے ۔ اچھا ہے کہ رحمان ملک کوئٹہ آئیں اور وہاں کے حالات بھی دیکھیں۔
رحمان ملک نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ انہیں سیکورٹی ڈائیلاگ کیلئے آج شام امریکا جانا ہے ۔سپریم کورٹ میں پیشی کی وجہ سے دورہ موخر کیا ۔دس اکتوبر کو واپسی ہو گی اس کے بعد سماعت رکھی جائے ۔اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ امریکہ جائیں اس مرحلے پر حاضری ضروری نہیں ۔عدالت نے رحمان ملک کو حاضری سے مستثنا قرار دیتے ہوئے سماعت آٹھ اکتوبر تک ملتوی کر دی۔