واشنگٹن (جیوڈیسک) وزیر داخلہ رحمان نے امریکی حکام پر واضح کر دیا کہ ڈرون حملوں کی مخالفت سیاسی مصلحت کے تحت نہیں کر رہے اور عوام حملوں سے ناخوش ہیں۔ وزیر داخلہ رحمان ملک نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں زرائع سے گفتگو کی۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عوام کی آواز کو امریکی حکام تک پرزور طریقے سے پہنچایا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان پر مسلط کی گئی۔ڈرون حملے روکنے کا مطالبہ کیا ہے، امریکی حکام پر واضح کیا ہے کہ یہ سیاسی مصلحت نہیں ۔ پاکستانی عوام ڈرون حملوں کی وجہ سے ناخوش ہیں، انہیں روکوانا چاہتے ہیں۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف پاکستان کے لیے نہیں پوری دنیا کے لیے لڑ رہے ہیں۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 56 ہزار جانیں اور کئی ارب ڈالر کا نقصان برداشت کر چکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی حکام سے ڈاکٹر عافیہ کی پاکستان واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔امید ہے امریکا اس معاملے پر ہمدردی دکھائے گا۔
ڈاکٹر شکیل آفریدی کی جان کو پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں، جیل میں مکمل سیکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے۔اس قبل رحمان ملک نے امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن اور امریکی نمائندہ خصوصی مارک گراسمین سے بھی ملاقاتیں کیں۔ وزیر داخلہ نے امریکی حکام کو خطے میں دھماکہ خیز مواد کی اسمگلنگ روکنے میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔