امن مارچ کو جنوبی وزیرستان میں داخلے کی اجازت مل گئی

Imran Khan Peace March

Imran Khan Peace March

تحریک انصاف کے امن مارچ کو جنوبی وزیرستان میں داخلے کی اجازت مل گئی, اس سے قبل اکوڑ چیک پوسٹ پر پاک فوج کی جانب سے امن ریلی کو روک لیا گیا تھا۔ تحریک انصاف کا امن مارچ وزیرستان کی جانب رواں دواں ہے، اگلا دستہ تمام رکاوٹیں گرا کر ٹانک شہر میں داخل ہوگیا، امن مارچ میں غیر ملکیوں سمیت خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شریک ہے۔ ڈرون حملوں کے خلاف تحریک انصاف کا امن مارچ رات ڈیرہ اسماعیل خان میں پڑا کے بعد صبح ساڑھے نو بجے روانہ ہوا۔ عمران خان کے ساتھ ہزاروں گاڑیوں پر لوگ شریک ہیں۔

ان میں عورتیں، بچے، بوڑھے اور نوجوانوں کی کثیر تعداد شامل ہے جبکہ امن مارچ میں غیر ملکی خواتین اور مرد بھی موجود ہیں۔ مختلف شہروں سے آنے والے قافلے بھی امن مارچ میں شامل ہو رہے ہیں۔ ٹانک کی ضلعی انتظامیہ نے میاں محرم سلطان کے مقام پر بکتر بند گاڑی کھڑی کر کے سڑک بلاک کر رکھی تھی تاہم تحریک انصاف کے کارکن اسے ہٹا کر شہر میں داخل ہوگئے۔ دوسری جانب انتظامیہ نے امن مارچ کے شرکا کو مانجھی خیل چیک پوسٹ کے قریب کنٹینر لگا کر روک دیا تاہم بعد میں یہ رکاوٹیں ہٹا دی گئیں۔ تحریک انصاف کے چیئرمیں عمران خان کہتے ہیں امن مارچ جنوبی وزیرستان ضرور جائے گا۔

عوام کے سونامی کو اب کوئی نہیں روک سکتا۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں روانگی سے قبل لوگوں سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف واحد جماعت ہے جو ملک میں امن لاسکتی ہے۔ اپنے مشن میں کامیاب ہوچکے ہیں۔ امن مارچ کے شرکا نے وہ کام کر دکھایا جو اور کوئی سیاسی جماعت نہ کرسکی۔ تحریک انصاف کے سربراہ نے بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل میڈیا نے بھی ڈرون حملوں کی مذمت کی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ وزیرستان کے لوگوں کی آواز پوری دنیا تک پہنچا دی ہے۔ ڈرون حملوں کے خلاف عالمی رائے عامہ ہموار کرنے کا یہ سنہری موقع ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے کہا ہے کہ قافلے پر حملے کا خطرہ ہے لیکن ہم آگے ضرور جائیں گے۔ عوام کا جنون دیکھ کر کہہ سکتا ہوں کہ ہمیں وزیرستان جانے سے کوئی نہیں روک سکتا۔