پاکستان (جیوڈیسک) ملک کے پہلے وزیر اعظم لیا قت علی خان کا اکسٹھ واں یوم شہادت آج عقید ت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔خان لیاقت علی خان ہندوستان کے علاقے کرنال میں پیدا ہوئے۔ انھو ں نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کی۔ 1936 میں آپ مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل بنے۔ لیاقت علی خان کا تقسیم سے پہلے عبوری حکومت میں بطور وزیر خزانہ اہم کردار رہا۔ کانگریسی راہنماؤں کا خیال تھاکہ مسلمان معاشی امور کے ماہر نہیں، لیکن لیاقت علی خان نے کانگریسی عہدیداروں کو ایسا تگنی کا ناچ نچایا کہ کوئی بھی منصوبہ جو کانگریس کی طرف سے وزارت خزانہ میں منظوری کے لئے آتا اس کی یا تو شکل تبدیل ہو جاتی اور یا پھر وہ مسترد ہو جاتا۔
انہوں نے متحدہ ہندوستان کا مثالی بجٹ پیش کر کے مخالفین کو حیران کر دیا۔ لیاقت علی خان قائد اعظم کے دست راست تھے۔ قیام پاکستان کے بعد انہیں ملک کا پہلا وزیر اعظم بنایا گیا۔ سولہ اکتو بر انیس سو اکاون کی شام وہ راولپنڈی میں جلسہ سے خطاب کر رہے تھے کہ سید اکبر نامی شخص نے گولیاں مار کر انہیں شہید کر دیا۔ پولیس حکام کے کہنے پر قاتل کو بھی اسی وقت گولی مار دی گئی جس سے پر اسرار قتل کے تمام راز دفن ہو گئے۔ قاتل اور قتل کی وجوہات کا آج تک پتہ نہیں چل سکا۔