اسلام آباد ملالہ پر دہشت گرد حملے کے بعد پارلے منٹ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کیلئے واضح حکمت عملی بنانے میں ابھی تک کامیاب نہیں ہوسکی، چوہدری نثار نے الزام لگایا ہے کہ حکومت شمالی وزیرستان میں آپریشن کے بہانے انتخابات ملتوی کرانا چاہتی ہے، مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ دوہری شہریت کے بل پر کسی صورت حمایت نہیں کی جائے گی اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کیا جائے گا، ان کا کہنا ہے کہ حکومت میں آکر موجودہ احتساب بل کو منسوخ کردیں گے۔ اسلام آباد میں پارلے منٹ ہاوس کے باہر میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہاکہ پارلیمنٹ میں حکومت نے دوہری شہریت کیلئے قانون سازی کرنے کی کوشش کی تو اس کی حمایت نہیں کریں گے یہ معاملہ اب دفن ہوچکاہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن کی تجویز ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کیلئے نشستیں رکھی جائیں تاہم یہ طے ہے کہ دوہری شہریت والے کسی بھی ادارے میں نہ بیٹھیں۔ انہوں نے کہا کہ احتساب بل، چوری اور ڈکیتیوں کو قانونی قرار دینے کا بل ہے، ایسے بل کی کبھی حمایت نہیں کی جاسکتی۔ چوہدری نثار نے کہاکہ حکومت گزشتہ روز قرار داد پیش کرنا چاہتی تھی جس میں شمالی وزیرستان میں فوجی کارروائی کرنے کیلئے کہا گیا تھا۔ چوہدری نثار نے کہاہے کہ ملالہ پر حملے سے تمام انسانیت دکھ میں ہے لیکن حکومت واضح تو کرے کہ وہ کارروائی کس کے خلاف کرنا چاہتی ہے، وہ کون لوگ ہیں۔ ان کا کہناتھاکہ پاکستان میں طالبان کے ساتھ مختلف خیالات کے گروپس شامل ہیں، پاکستانی طالبان میں مختلف گروپس ہیں، کچھ کے ساتھ فوج نے معاہدے بھی کئے، پاکستان میں ایسے بھی طالبان ہیں جن کا بھارت سے رابطہ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ گڈ طالبان اور بیڈ طالبان امریکی سوچ ہے وہ ایسا نہیں سوچتے، پاکستان میں دہشت گرد کارروائیاں کرنے والے جرائم پیشہ عناصر ہیں جو طالبان کا نام استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اصل طالبان افغانستان میں ہیں۔ چوہدری نثارکا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن سے پاکستان مزید غیرمحفوظ ہوگا، حکومت چاہتی ہے کہ ایسی صورتحال پیدا کی جائے کہ انتخابات ملتوی ہوں۔ چوہدری نثار نے واضح کیاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ جو بے گناہوں پر حملے کرے وہ میرابھی دشمن ہے، ڈرون حملوں اور ایبٹ آباد آپریشن کی قراردادوں کاکچھ نہیں بنایہ قرارداد بھی ایک مذاق ہے۔