ورلڈ بینک(جیوڈیسک)پاکستان میں کاروبار کرنا مزید دشوار ہو گیا۔ بجلی کا کنکشن لگوانے میں سات ماہ لگ جاتے ہیں، ٹیکس ادا کرنا بھی سہل نہیں۔
ورلڈ بینک کے مطابق بزنس کے حوالے سے عالمی رینکنگ میں دنیا کے 185 ممالک میں سے پاکستان کا نمبر 107 واں ہو گیا۔ دو سال قبل اس رینکنگ میں پاکستان کا نمبر 96 اور دو ہزار آٹھ میں 74 تھا۔ اس طرح گزشتہ پانچ سال کے دوران کاروبار کرنے کے حوالے سے عالمی رینکنگ میں پاکستان کی 33 درجے گری۔ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں نیا کاروبار شروع کرنے کے لیے دس قسم کی کاروائیاں پوری کرنے کی ضرورت ہے۔ تعمیراتی پرمٹ کے لیے گیارہ قسموں کے فارمز کرنے شرط ہے اور تقریبا ساڑھے سات ماہ کا عرصہ چاہئے۔ صنعتوں کے لیے قرضے کے حصول کی رینکنگ میں پاکستان کا نمبر سترواں ہے۔ چار سال قبل انسٹھواں تھا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں انڈسٹری کے لیے بجلی کا کنکشن لگوانے کے لیے دو سو چھ دن لگ جاتے ہیں۔
کارپوریٹ ٹیکسوں کی ادائیگی بھی پہلے کے مقابلے میں مشکل ہو چکی ہے۔ اس حوالے سے پہلے پاکستان ایک سو چوبیس نمبر پر تھا اب ایک سو باسٹھ پر آ گیا۔ پچیدہ طریقہ کار ہونے کی وجہ سے صرف ٹیکس ادا کرنے کے لیے بھی مجموعی طور پر چھیالیس دن کا عرصہ لگتا ہے۔ عالمی بینک کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں کے دوران دنیا بھر کے ملکوں نے ٹیکسوں کی ادائیگی کے وقت میں اوسطا چون گھنٹے کی کمی کی تاہم پاکستان میں اس دوران یہ وقت ایک سیکنڈ بھی کم نہیں ہوا۔
پانچ سال پہلے بھی 560 گھنٹے کا وقت لگتا تھا اب بھی اتنا وقت ہی درکار ہے۔ ورلڈ بینک کے مطابق کاروبار کرنے کے حوالے سے عالمی رینکنگ میں سنگا پور گزشتہ سات سال سے بدستور پہلے نمبر پر ہے۔ ہانگ کانگ دوسرے، نیوزی لینڈ تیسرے اور امریکا چوتھے نمبر پر ہے۔ بھارت کی رینکنگ 120 اور بنگلہ دیش کی 104 ہے۔