سال انیس سو سے اب تک امریکہ کو دو سو چھپن طوفانوں کا سامنا کرنا پڑ ا ہے ا ور تجزیہ کار سینڈی طوفان کو سب سے مہنگا اور معیشت کے لئے سب ذیادہ نقصان دہ قرار دے رہے ہیں۔
امریکی معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق سینڈی سے پینتالیس ارب ڈالر سے ذائد کے نقصان کا اندیشہ ہے ۔ ماہرین سینڈی کو سال انیسو پچانوئے میں جاپان میں آنے والے زلزلے سے زیادہ میں خطر ناک قرار دے رہے ہیں ۔ گزشتہ ایک سو بارہ سال میں امریکہ میں دو سو چھپن طوفان ائے ہیں جن میں نو ہزار ستر افراد موت کا شکار ہوئے ، جب کہ اٹھائیس لاکھ سے ذائد افراد متا ثر ہوئے۔
نقصان کا حجم چونتیس ارب ڈالر سے زائد رہا۔سال دوہزاز آٹھ میں آنے والے طوفان ہننا سے تین کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا تھا ۔ کترینہ نامی طوفان نے سال دوہزار پانچ میں امریکی معیشت کو چھیانوئے ارب ڈالر اور ایک ہزار سے زائد افراد کی موت کا سبب بنا تھا اور سال دوہزار چار میں امریکہ میں آنے والے متعدد طوفانوں میں ۔ چھیالیس ارب ڈالر کا نقصان ہوا تھا ۔
اقوام متحدہ کے مطابق سال انیس سو ستر میں بنگلہ دیش میں آنے والا طوفان دنیا کا سب سے خوفناک طوفان تھا اور یہ طوفان تین لاکھ افراد کو نگل گیا تھا۔