سپریم کورٹ (جیوڈیسک)سپریم کورٹ نے بلوچستان میں 732 غیرمنظورشدہ ترقیاتی اسکیموں پرحکم امتناعی جاری کردیا۔ منصوبوں پراب تک کیے گئے اخراجات کاجائزہ لینے کیلیے چیف سیکریٹری بلوچستان کی سربراہی میں کمیشن قائم کردیا۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چودھری کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے بلوچستان میں غیرمنظورشدہ اسکیموں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزارپختونخواہ ملی پارٹی کیرہنما عبدالرحیم زیارت نے عدالت کوبتایا کہ بلوچستان میں جاری 732 ترقیاتی سکیمیں غیرمنظورشدہ ہیں۔ اس طرح کی ساری اسکیمیں انتخابات کی تیاری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غیرمنظورشدہ ترقیاتی منصوبوں کی مالیت 24 ارب روپے ہے۔ ان سکیموں کیلیے کوئی پی سی ون بھی تیارنہیں کیا گیا ۔ درخواست گزارنے کہا کہ ان اسکیموں کے فنڈزکی منظوری جون سے پہلے دینی چاہیے تھی۔
سپریم کورٹ نے دلائل مکمل ہونے کے بعدبلوچستان میں 732 ترقیاتی اسکیموں پرحکم امتناعی جاری کرتے ہوئے اسکیموں کیلیے فنڈز جاری نہ کرنے کی ہدایت کردی۔ سپریم کورٹ نے منصوبوں پراب تک کیے گئے اخراجات کاجائزہ لینے کیلیے چیف سیکریٹری بلوچستان کی سربراہی میں کمیشن قائم کرتے ہوئے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔