امریکا (جیوڈیسک) سمندری طوفان سینڈی تو گزر گیا لیکن اپنے پیچھے تباہی کی داستانیں چھوڑ گیا، مرنیوالوں کی تعداد ایک سو ستاون ہو گئی۔ صدر اوباما اور مٹ رومنی نے انتخابی مہم پھر سے شروع کر دی۔سمندری طوفان سینڈی پندرہ امریکی ریاستوں میں طوفانی لہروں اور انتہائی تیز ہوا سے تباہی مچانے کے بعد رخصت ہو گیا۔ امریکی تاریخ کے بد ترین طوفان نے ان ریاستوں میں نظام زندگی درہم برہم کر دیا جس سے ہزاروں گھر ملیا میٹ ہو گئے۔ لاکھوں افراد بجلی سے محروم ہوگئے۔
اگرچہ متاثرہ علاقوں میں بحالی کیلئے سرگرمیاں جاری ہیں تاہم اب بھی ساٹھ لاکھ سے زائد افراد بجلی کے بغیر زندگی کی گاڑی چلانے رہے ہیں۔ سینڈی سے اب تک 157 امریکی جانیں گنوا چکے ہیں۔ طوفان کے رخصت ہونے کے بعد نیو جرسی، نیویارک، ورجینیا اور دیگر متاثرہ ریاستوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ نیویارک کی سب وے سروس بحال کردی گئی جبکہ پہلی ٹرین نے بحفاظت اپنا پہلا سفر مکمل کیا۔ نیویارک کے بیٹری پارک میں کئی روزسے کھڑے پانی کو نکالنے کیلئے کام شروع کر دیا گیا ہے۔ پولیس کی جانب سے متاثرین کو امدادی سرگرمیاں فراہم کی جارہی ہیں۔ نیویارک کے میئربلوم برگ کا کہناہے سوموارسے تعلیمی ادارے کھل جائیں گے۔ نیو جرسی میں بجلی کا نظام بحال کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔
ماہرین کا کہناہے سینڈی طوفان سے امریکی معیشت کو 30 سے 50 بلین ڈالر نقصان کا اندیشہ ہے۔ صدر اوباما نے متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران بجلی کی بحالی کو اولین ترجیح قرار دیا ہے۔ صدراوباما اور ری پبلکن امیدوار مٹ رومنی نے انتخابی مہم پھرسے شروع کردی ہے۔ صدراوباما اس ہفتے امریکی ریاست نیواڈا، کولوراڈو اور وسکونسن میں انتخابی جلسوں سے خطاب کریں گے۔ مٹ رومنی نے بدھ کے روز فلوریڈا سے انتخابی مہم پھر سے شروع کر دی۔سینڈی طوفان سے نمٹنے کیلئے بھر پور اقدامات پر امریکیوں کی اکثریت نے صدراوباما کو سراہا ہے اور اوباما کی مقبولیت بڑھ گئی ہے جس کا فائدہ انہیں چھ نومبر کو الیکشن کے روز مل سکتا ہے۔