کوئٹہ (جیوڈیسک)کوئٹہ میں ایک ماہ کے دوران2 بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں قانون نافذ کرنیوالے چار اہلکاروں سمیت چالیس افراد جاں بحق اورچھیالیس زخمی ہوئے جبکہ چار افراد کو اغوا بھی کیا گیا۔6 نومبر کو اسپنی روڈ پر شہر سے ہزارہ ٹاؤن جانے والی ٹیکسی پر فائرنگ کرکے 3 افراد کی جان لے لی گئی۔ 8نومبر کو قمبرانی روڈ پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا9 نومبر کو منیرمینگل روڈپر فائرنگ سے دکانداراور کرم خان روڈ پر فائرنگ سے سائیکل سوار ہلاک ہو گیا۔
10 نومبر کو قندہاری بازار منان چوک میں موٹرسائیکل سواروں نے ٹیکسی پر فائرنگ کردی ،،جس سے 2 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوئے زرغون روڈپربھی فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کردیا گیا۔آج سیٹلائٹ ٹاؤن میں گول مسجد کے قریب موٹرسائیکل سواروں کی فاٹرنگ سے منظوراحمد نامی شخص ہلاک ہوگیا ۔
اکتوبر میں سریاب روڈ پرایف سی کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول سائیکل بم کے ذریعے نشانہ بنایا جس میں تین اہاکار جاں بحق ہوئے۔زرغون روڈ پربم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ سریاب روڈ ، شالکوٹ ، مشرقی بائی پاس ، عبدالستارروڈ ، چمن ہائوسنگ اسکیم،سرکی روڈ اور کچلاک میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں17فراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔