پاکستان (جیوڈیسک)پاکستان میں خام تیل کی کھپت چار لاکھ بیرل یومیہ سے بھی تجاوز کرچکی ہے۔ جس سے پیٹرول،ڈیزل،جیٹ فیول،کیروسین اور لبریکینٹس سمیت دیگر کئی تیل مصنوعات بنائی جاتی ہیں۔ پاکستان اپنی ضرورت کا 80 فیصد تیل بیرون ملک سے درآمد کرتا ہے جس پر بارہ ارب ڈالر سے زائد کا قیمتی زرمبادلہ خرچ ہوتا ہے۔
امریکی ادارے انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق پاکستان میں خام تیل کی کھپت میں گذشتہ اکتیس سال سے متواتر اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ یہ اضافہ سالانہ بنیادوں پر کم زا کم ایک فیصد اور زیادہ سے زیادہ اٹھارہ فیصد تک رہا ہے۔1980 سے 2011 کے دوران سال دوہزار سے دو ہزار چار تک کے پانچ سال ایسے بھی آئے جس میں پاکستان میں خام تیل کی کھپت بڑھنے کے بجائے کم ہوگئی تاہم 2005 سے اب تک اس میں اضافہ ہی دیکھا جارہا ہے۔
امریکی ادارے کے مطابق 1980 میں پاکستان میں خام تیل کی کھپت ایک لاکھ بیرل یومیہ تھی جو بڑھتے بڑھتے 2011 تک چار لاکھ بیرل یومیہ سے بھی تجاوز کرگئی۔ وزارت تیل و گیس کے مطابق پاکستان اپنی ضرورت کا 80 فیصد خام تیل بیرون ملک سے درآمد کرتا ہے۔ پاکستان نے سال 2011 میں بارہ ارب ڈالرز سے زائد کا خام تیل درآمد کیا تھا۔