لیہ +بھاگل+چوک اعظم ( نمائندگان )
Posted on November 13, 2012 By Geo Urdu سٹی نیوز
لیہ (نعمان قادر مصطفائی) امید ویلفیئر ٹرسٹ کے چیئر مین ، معروف کالم نگار اور جامعہ نور البنات تعلیم القرآن (ٹرسٹ ) کے ناظم اعلی نعمان قادر مصطفائی ، پنجاب پریس کلب چوک اعظم کے آرگنائزر شفیق احمد آفتاب ، صدراعجاز اصغر ، جنرل سیکرٹری مرتضی قادری ، انجمن صحافیان چوک اعظم کے چیئر مین چوہدری لیاقت اور جوائنٹ سیکرٹری رشید احمد علوی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ لٹیروں ، رسہ گیروں ، دیہاڑی بازوں ، ملک و قوم کے دشمنوں ، مافیائوں ، ٹاٹوں ، ٹٹ پونجوں اور قوم کا پیسہ بڑی بے دردی سے ہڑپ کرنے والوں کے خلاف حریت فکر اور الفاظ کے امین ، جرات مند صحافی قیصر عباس جعفری نے ملک دشمن مافیا کے کالے کرتوت ،ان کے گھنانے منصوبے اور لوٹی گئی دولت کے بھیانک خفیہ طریقے اپنے کثیر الاشاعت موقر جریدے ”کسک ” کے صفحات کے ذریعے قوم تک پہنچا کر قوم پر بہت بڑا احسان کیا ہے۔
جس کا مافیا برا منا گیا ، اگر ڈی بلوچ کمپنی یا ان کے کسی بھی گماشتے کی طرف سے چیف ایڈیٹر قیصر عباس جعفری کا بال بھی بیکا کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم آر پی او ڈیرہ اور وہاں کی مقامی انتظامیہ کو بھی بتادینا چاہتے ہیں کہ پھر پاکستان کے ہر پریس کلب سے ان کے خلاف شدید آواز بلند ہو گی اور پھر ان لٹیروں کو کہیں چھپنے کے لیے بھی جگہ نہیں ملے گی انہوں نے مزید کہا کہ نظریاتی و فکری صحافت کو اُوڑھنا ، بچھونا سمجھنے والے اکابرین صحافت میں اب صرف گِنتی کے چند افراد رہ گئے ہیں جو صحافت کو ایک مقدس پیشہ اور نظریاتی ادارہ سمجھ کر چلا رہے ہیںایسے جینوئن اہلِ صحافت نے ہمیشہ ایک مقصد کو سامنے رکھ کر صحافت کی اور یہ اُن کی جُہد مسلسل ، پُر خلوص کاوش ، نیک نیتی ، پختہ عزم ، دیوانہ وار محنت ، منزل کے حصول کی لگن ،دو قومی نظریے کی حفاظت کا جنون ہی ہے کہ جس نے آج قلم کی حُرمت کو بر قرار رکھا ہوا ہے اور اُن میں حق گوئی۔
راست بازی ،پختہ عزم ،آمر یت کے سامنے ڈٹ جانے کی صلاحیت ، نیک نیتی اور بلند ارادے کی جھلک نظر آرہی ہے اوروہ جابر و ظالم حکمرانوں کے خلاف کلمہ حق کہنے کی صلاحیت سے مالا مال ہیں اور اِس بات کے قطع نظر کہ مافیا کے اگر کالے کرتوتوں کو اگر بے نقاب کر دیا اورسچ بات کہہ دی تو وہ ناراض ہو جائیں گے مگر قیصر عباس جعفری جیسے جینوئن اہل صحافت نے مافیا کو ہمیشہ بے نقاب کیا ہے اور اکثر دیکھا گیا ہے کہ یہ چٹائی توڑ،میدانِ صحافت کے قلندر ،ظالم و جابرحکمرانوں کے لیے گردن توڑ بخار ثابت ہو ئے ہیں اُنہوںنے ہمیشہ قلم سے تلوار کا کام لیا ہے اور قلم کی آبرو کو کبھی ”جنسِ فروختنی ” نہیں سمجھا ہے ہر ظالم و جابر حکمران نے اِن کو خریدنے کی کوشش کی مگر یہ مردقلندر نہ کبھی جُھکے اور نہ ہی کبھی بِکے پورے پاکستان کی صحافی برادری قیصر عباس کے ساتھ ہے۔