ڈیوڈ پیٹریاس کے سابق ترجمان نے کہا ہے کہ سابق سی آئی اے چیف کو پالا سے افیئر پر بے حدندامت ہے، اس افیئر سے ان کی ساکھ متاثر ہوئی جبکہ امریکا کے وزیردفاع نے ڈیوڈ پیٹریاس کے فیصلے کو درست اقدام قرار دیا۔ ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ پالا نے دوران تحقیق تعلقات کااعتراف کیاتھا۔
ڈیوڈ پیٹریاس کے سابق ترجمان اسٹیو بولین نے انکشاف کیا کہ ان کا سوانح عمری لکھنے والی صحافی سے معاشقہ آرمی سے ریٹائرمنٹ کے بعد شروع ہوا تھا۔ اس افیئر کی وجہ سے ان کی ساکھ بے حد متاثر ہوئی ہے جس پر وہ نادم ہیں۔ دوسری جانب امریکی وزیردفاع لیون پنیٹا نے کہا کہ پیٹریاس کو پالا سے تعلقات سے قبل اپنے عہدے کا خیال رکھنا چاہیے تھا یہ دیانت داری کاحامل عہدہ ہے۔ تاہم انہوں نے استعفی دے کر جراتمندانہ فیصلہ کیا۔
ان کے کیریئر کا اس طرح خاتمہ افسوسناک ہے۔ میری ہمدردیاں ڈیوڈ پیٹریاس اور ان کے خاندان کے ساتھ ہیں۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایف بی آئی کو ڈیوڈ پیٹریاس اور پالا سے متعلق حقیقت جانتی تھی۔ تحقیقات مکمل ہونے تک معاملے کو منظر عام پر نہیں لارہی تھی۔ تحقیقاتی ادارے نے پہلی مرتبہ اکیس اکتوبر کو پالا سے پوچھ گچھ کی۔ جس میں اس نے تعلقات کا اعتراف کیا۔ ڈیوڈ پیٹریاس سے پوچھ گچھ شروع کرنے والے ایف بی آئی ایجنٹ کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ ایف بی آئی ایجنٹ پر جل کیلی کو قابل اعتراض تصاویر بھیجنے کاالزام ہے۔