اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا کہ دہشت گردی کیخلاف سخت قانون بنایا جائے.انھوںنے کہا کہ موٹرسائیکل اور موبائل فون پر پابندی دہشت گردی کی اطلاعات کے بعد عائد کی.
اسلام آباد میںپریس کانفرنس کے دوران انھوںنے کہا کہ آج بھی اسمبلی پر زور دیا کہ اے ٹی ایس کا بل بنایاجائے.دہشت گردی کیخلاف قانون میںترمیم کی ضرورت ہے.انھوںنے کہا کہ لاانفورسمنٹ ایجنسیز اور فوج کی عزت کی جائے.وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ کراچی میں 96 فیصد دہشت گردی موٹر سائیکلوں کے ذریعے ہوتی ہے۔انھوںنے کہا کہ قانون کمزور ہے جس کی وجہ سے دہشت گرد رہا ہوجاتے ہیں.موٹرسائیکل پر پابندی کے کے فیصلے پر کل سے بڑی تنقید کی جارہی ہے .رضاربانی اور میرے درمیان کوئی اختلاف نہیں.
ہم لڑائی نہیںقانون کی پاسداری کرتے ہیں.دریںاثنا سینٹ میں کراچی کی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں موٹر سا ئیکلوں کے ذریعے دہشت گردی آسان ہے۔کراچی میں آج دو جلوس نکالے جانے ہیں اور دونوں جلوسوں کے شرکا ایک ہی وقت میں ایک ہی سڑک پر جلوس نکالنے پر مصر ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کراچی میں سوچ سمجھ کر ڈبل سواری پر پابندی لگائی گئی تھی۔ انھوں نے ایوان کو بتایا کہ ڈبل سواری پر پابندی کا فیصلہ آئین کے آرٹیکل 148 کے عین مطابق ہے۔