اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسیحی لڑکی رمشا مسیح کے خلاف درج توہینِ مذہب کی ایف آئی آر خارج کرنے کا حکم دیا ہے۔ رمشا مسیح پر مقدس مذہبی اوراق نذرِ آتش کرنے کا الزام تھا تاہم پندرہ صفحات پر مشتمل فیصلے میں عدالت نے کہا ہے کہ ملزمہ کو کسی نے بھی قرآنی اوراق جلاتے ہوئے نہیں دیکھا۔
منگل کو سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ ایسے الزامات لگاتے ہوئے انتہائی احتیاط برتنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی حساس معاملہ ہے اور کسی مسلم یا غیر مسلم کے خلاف بیبنیاد اور غلط الزامات نہیں لگانے چاہییئں۔