کانگو(جیوڈیسک)ڈیموکریٹک ری پبلک کانگو کے صدر جوزف کابیلا نے اقوام متحدہ کے اس الزام پر بری فوج کے سربراہ کو برطرف کر دیا ہے کہ وہ کانگو کے باغیوں سمیت کئی گروپوں کو اسلحہ سپلائی کرنیوالا ہتھیاروں کی سمگلنگ کا ایک بہت بڑا نیٹ ورک چلا رہا ہے۔
حکومتی ترجمان لیمبرٹ مینڈی نے کنساشا میں اخبار نویسوں کو بتایا کہ یہ اقدام عارضی ہے جبکہ اس دوران جنرل جبرائیل عیسی کی سرگرمیوں کے بارے میں مکمل تحقیقات کی جائے گی ۔ ڈیموکریٹک ری پبلک کانگو کے بارے میں اقوام متحدہ کے ماہرین کی ایک رپورٹ میں جو رواں ہفتے جاری کی گئی ہے۔ عیسی پر اس نیٹ ورک کی سرپرستی کرنے کا الزام لگایا ہے جو مسلح گروپوں اور ہاتھیوں کا غیر قانونی شکار کرنیوالوں کو اسلحہ فراہم کررہا ہے ۔ ڈیموکریٹک ری پبلک کانگو کے اعلی ترین فوجی افسر کی برطرفی ایف اے آرڈی سی کی باقاعدہ فوج کو ہتک آمیز دھچکہ لگنے کے دو روز بعد عمل میں لائی گئی ہے ۔
ایم 23 باغیوں نے باقاعدہ فوج کو گوما کے اہم مشرقی شہر سے نکال باہر کر دیا ہے۔ عیسی پر جن لوگوں کو اسلحہ فروخت کرنے کا الزام ہے ان میں مائی مائی رایا موٹو مبوکی گروپ بھی شامل ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ گروپ ڈیموکریٹک ری پبلک کانگو کے شمال میں حالیہ مہینوں میں سینکڑوں افراد کی ہلاکتوں کا ذمہ دار ہے اور بعض صورتوں میں یہ باور کیا جاتا ہے کہ اس نے ایم 23 گروپ کے باغیوں کا بھی ساتھ دیا ہے۔