بھارت (جیوڈیسک) بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں محرم کے جلوسوں پر پابندی عائد کر دی ،اورسرینگر میں کرفیو نافذ کر دیا۔ جس کیخلاف کشمیریوں نے شدید احتجاج کیا اور کئی مقامات پر مظاہرین اور بھارتی فوج میں جھڑپیں ہوئیں۔
بھارتی حکومت نے محرم الحرام کے جلوسوں کو روکنے کیلئے مقبوضہ کشمیر کے دارلحکومت سرینگر میں سینکڑوں فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کر کے کرفیو عائد کر دیا ۔ لوگ کرفیوکو خاطر میں نہ لاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ انہوں نے مختلف علاقوں میں احتجاج کیا اور سیکیورٹی اہلکاروں پر پتھرا کیا۔
بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مظاہرین پرلاٹھی چارج اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا جس سے متعدد عزا دار زخمی ہو گئے۔ سرینگر میں قابض انتظامیہ کی طرف سے محرم الحرام کے جلوسوں پر پابندی کے خلاف ایک کشمیری نے خود کو آگ لگا دی۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق سمیت حریت رہنماں سید علی گیلانی، مولانا عباس انصاری ، محمد یاسین ملک ، شبیر احمد شاہ اور نعیم احمد خان کو عوامی اجتماعا ت سے خطاب کرنے سے روکنے کیلئے گھروں میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔