امریکا(جیوڈیسک) امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی تاریخی فتح کو بے سود قرار دے دیا، وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کہتی ہیں کہ اس سے پیچیدہ مسئلہ مزید سنگین ہو جائے گا۔
امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ میں فلسطین کی قرارداد کی منظوری خطے میں امن کیلئے مہلک ثابت ہو سکتی ہے، اس کی وجہ سے امن کا قیام مزید مشکل ہو گیا ہے۔ امریکا صرف دونوں ممالک کے درمیان براہ راست مذاکرات کے ذریعے معاملات کو حل کرنے کا قائل ہے۔ امریکا نے اسرائیل کے ساتھ دفاعی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا ہے۔ اسرائیلی حکومت کے ترجمان مارک ریگیو کا کہنا ہے کہ قرارداد کی منظوری تاریخ کا سیاہ دن ہے۔ یورپی یونین نے فلسطین سے اسرائیل کے ساتھ براہ راست مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ حماس نے قرارداد کی بھرپور حمایت کی ہے اور اسے فلسطین کی تاریخی فتح قرار دیا ہے۔
پی ایل او اور صدر محمود عباس نے قرداد کی منظوری کو اپنی جماعت کی 45 سالہ محنت کا ثمر قرار دیا ہے۔ آج کی ووٹنگ میں امریکا اور اسرائیل کے علاوہ چیک ری پبلک، پناما، مارشل آئر لینڈز اور کینیڈا سمیت 9 ممالک نے قرار داد کی مخالفت کی۔ برطانیہ، ہالینڈ، البانیا، آسٹریلیا، بوسنیا، جرمنی، ہیٹی، جنوبی کوریا، رومانیا، سنگاپور، ہنگری، سمیت 41 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔