اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ہرسال حج اور عمرہ کرنے والے افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی ہدایت دیتے ہوئے تین سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دینے کے معاملے پر آئندہ ہفتے اجلاس طلب کرلیا۔
اسلام آباد میں ہونے والے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں کوئی بھی رکن نہ آیا چیئرمین ندیم افضل چن اکیلے ہی اجلاس چلاتے رہے۔ ایف بی آر حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ 31 لاکھ ٹیکس نادہنگان کی نشاندہی کی گئی۔ ٹیکس محاصل میں اضافے سے متعلق دو اسکیمیں پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ تین سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دینے سے سترہ ارب روپے کا نقصان ہوگا جس کا نوٹس لیتے ہوئے کمیٹی نے گاڑیوں کی درآمد کے معاملے پر آئندہ ہفتے اجلاس طلب کر لیا جس میں وزارت خزانہ اور ایف بی آرحکام شرکت کریں گے۔ پی اے سے کا کہنا تھا کہ ہرسال حج اورعمرہ کرنے والے افراد کو بھی ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔ کمیٹی نے سرکاری گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال پر سابق وزیر صحت نصیر خان سے 8 لاکھ 60 ہزار روپے کی وصولی کی ہدایت کی۔ پی اے سی کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر کو غیر قانونی طور پر گاڑی دینے والے پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسر کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔ سیکرٹری آئی پی سی نے کہا کہ یہ نازک معاملہ ہے۔
گاڑی دینے سے انکار کریں تو وزیر ناراض ہوتا ہے گاڑی دی جائے تو پی اے سی سے سزا ہو جاتی ہے۔ اس پر ندیم افضل چن نے کہا کہ سیکرٹری خود قانون کی پابندی کرے تو وزیر کی جرات نہیں کہ غلط کام کہے۔ سرکاری گاڑیوں کا غلط استعمال جاری ہے جسے روکنا ہو گا۔ ندیم افضل چن نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اس رپورٹ کی مذمت کرتا ہوں۔ پاکستان میں ماضی کے مقابلے میں صورتحال بہتر ہوئی ۔نیب، پی اے سی ، سپریم کورٹ اور دیگر عدالتیں کام کر رہی ہیں اور غبن کی گئی رقوم کی وصولیاں کی جا رہی ہیں۔ اجلاس میں وزارت سیاحت اور وزارت بین الصوبائی روابط کے آڈٹ اعتراضات کا بھی جائزہ لیا گیا۔